کراچی(نیوز ڈیسک) ملک بھرمیں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں تیزی سے تنزلی آنے لگی، دوسرے کاروباری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر امریکی کرنسی 61 پیسے سستا ہو گئی۔ 26 اگست سے ڈالر کی قدر گرنے کے بعد ملکی بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 305 ارب روپے کمی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ملکی کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہونے اور ایکسٹرنل اکاؤنٹ بحران ختم ہونےکی اطلاعات نے ملک بھر میں سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کا اعتماد بڑھایا جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی مستقبل میں معیشت کی بہتری کی پیشگوئیاں بھی روپیہ کی قدر کو بحال کر رہی ہے۔ سٹیٹ بینک کی روشن پاکستان سکیم سے
ترسیلات زر کی آمد مزید بڑھنے کی توقعات جیسے عوامل نے بھی روپے کو تگڑا کیا ہوا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز صرافہ مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 700 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔منگل کے روز کے ایس ای 100انڈیکس میں 266 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ کاروبار کا اختتام ہوا۔ 100 انڈیکس اکتوبر2017 کی بلند سطح 41377 پربند ہوا۔یاد رہے کہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ 100 انڈیکس میں 54 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں ڈالر 87 پیسے سستا ہو گیا تھا۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق پیر کے روز انٹربینک میں ڈالر 166.23 روپے پر بند ہوا تھا۔