اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں سولرواٹر پروجیکٹ بوند شمس کے بانی اور سی ای او حمزہ فرخ نے اسلام آباد کلب میں منعقدہ “یونائٹ فار کلائمٹ ایکشن” ایونٹ کے دوران کلائمٹ ریسرچ وِنگ (CRW) کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ سیمینار میں ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین، صحافیوں، پالیسی سازوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی ۔ سیمینار میں پینے کے صاف پانی کے عالمی بحران اور ماحولیاتی تبدیلی اور اس سے جڑے مسائل کے حل کی کوششوں پر غور کیا گیا۔

اپنے خطاب کے دوران سی ای او بوند شمس حمزہ فرخ نے کہا ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پینے کے صاف پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے۔، کرہ ارض میں کروڑوں لوگ پینے کے صاف پانی کی دستیابی اور ماحولیاتی تبدیلی کی آفات کے خلاف بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حمزہ فرخ نے بوند شمس کی انقلابی ایجاد “OASIS Box™” کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک شمسی توانائی سے چلنے والا، پورٹیبل واٹر فلٹریشن سسٹم ہے۔ 2022 کے سیلاب کے دوران، اس سسٹم نے سیلاب کے پانی کو صاف پینے کے پانی میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سسٹم سے سیلاب سے متاثرہ تینوں صوبوں میں لاکھوں لوگ مستفید ہوئے۔
حمزہ فرخ اس وقت اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں ماحولیاتی سائنس کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ ان کی قیادت میں بوند شمس کے کلائمٹ ریسرچ وِنگ (CRW) کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی اور پانی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئے حل پیش کرنا ہے۔ یہ وِنگ صحافیوں اور پالیسی سازوں کے لیے ایک علمی مرکز کے طور پر کام کرے گا، جو ڈیٹا پر مبنی تجزیے اور پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی موافقت کے لیے عملی حل فراہم کرے گا۔
صدر ماحولیاتی صحافتی فورم علی جابر ملک نے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے میڈیا کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ماحولیاتی صحافتی فورم ماحولیاتی رپورٹنگ کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم ہے۔ اس موقع پر انوائرمنٹ جرنلسٹس فورم اور بوندھِ شمس کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ مفاہمت کی اس یادداشت پر انوائرمنٹ جرنلسٹ فورم کے سیکرٹری جنرل اصغر حیات اور بوند شمس کے سی او او ڈاکٹر عماد فرخ نے دستخط کیے۔ اس معاہدے کے ماحولیاتی صحافتی فورم اور بوند شمس مل کر ماحولیاتی مسائل پر صحافیوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے کام کریں گے۔ ماحولیاتی مسائل میں صحافیوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے سیمینارز، ورکشاپس اور ٹریننگ سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صحافیوں کوسٹوری ٹیلنگ اور ریسرچ آرٹیکلز لکھنے پر بھی ترغیب دی جائے گی۔
اس ایونٹ میں غزہ کے مظلوم بھائیوں کیلئے بنایا گیا “OASIS Box” ڈیزاسٹر ریلیف یونٹ بھی لائیو مظاہرے کیلئے پیش کیا گیا۔ شرکاء نے COP29 کے نتائج پر بھی غور کیا۔ ایونٹ میں “چلیں، حل کی بات کرتے ہیں” کے عنوان سے ایک پینل مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔ مباحثے میں پاکستان ٹیلی ویژن کے سینئر پروڈیسرز حسن حیات اور عامر جدون نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ صدر انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز ڈاکٹر فرحت آصف اور سی ای او بوند شمس حمزہ فاروق مباحثے میں شامل تھے۔

پینل میں میڈیا، سول سوسائٹی، اور حکومتوں کے لیے ماحولیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل عمل اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مباحثے میں خاص طور پر پاکستان کے بڑھتے ہوئے پانی کے بحران پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی او او بوند شمس ڈاکٹرعماد پالیسی کی جدت اور پائیدار ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ سی ای او بوند شمس ڈاکٹر حمزہ فرخ نے اپنے اختتامی کلمات میں عالمی مالیاتی اداروں سے پُرزور اپیل کرتے ہوئے کہا، “رکاوٹوں کو توڑیں، قابل توسیع حل میں سرمایہ کاری کریں، اور ہمیں ان کمیونٹیز میں حقیقی تبدیلی لانے کا موقع فراہم کریں جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔”