اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے دیپالپور کی خاتون وکیل کے اغواء کا نوٹس لے لیا۔ شہزاد اکبر نے پنجاب پولیس کو ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کر دی۔وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے مطابق وزیراعظم نے وکیل خاتون کے اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیا ہے، عمران خان کی جانب سے پولیس کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے اور متاثرہ خاتون کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔متاثرہ خاتون ایڈووکیٹ نسرین ارشاد چھ بچوں کی ماں ہے، جس نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں کہا ہے کہ انہیں دیپالپور کچہری میں ایک وکیل کے دفتر سے 14 اگست کو اغوا کیا گیا۔نامعلوم افراد نے کئی دن حبس بے جا میں رکھا اور پھر میلسی میں سڑک کنارے
پھینک دیا، وہ نہیں جانتی کہ اغوا کار کون تھے اور اُن کے کیا عزائم تھے۔ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس حرکت میں آئی، خاتون کو میلسی سے تحویل میں لے کر تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال دیپالپور منتقل کر دیا اور ڈی پی او عمر سعید ملک نے خاتون وکیل کی عیادت کی۔اُن کا کہنا تھا کہ خاتون کے اغوا کا مقدمہ ان کے بیٹے کی مدعیت میں تھانہ سٹی دیپالپور میں درج تھا، خاتون وکیل کے بیانات کی روشنی میں تفتیش آگے چلے گی۔آئی جی پنجاب کی ہدایت پر ایس پی انویسٹی گیشن شمس الحق کی سربراہی میں 2 ڈی ایس پیز پر مشتمل خصوصی انکوائری ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔اس سے قبل اوکاڑہ کےعلاقے دیپالپورکی تحصیل کہچری سےچندروزقبل مبینہ طور پر اغوا ہونے والی خاتون وکیل میلسی سے ملی تھی۔