اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئرصحافی وتجزیہ کارصابرشاکرنےکہاہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کوتسلیم کرنے کافیصلہ کرلیاہے اوروہ اس معاملے میں تاخیراس لیے کررہاہے کہ اس سلسلے میں جواسے کم سے کم عوامی ردعمل کاسامناکرناپڑے۔مسلم ممالک کے لوگ اس کے خلاف نہ ہوں۔مسلم امہ کی صدارت بھی پاس رہے۔عرب ممالک کے اسرائیل کوتسلیم کرنے کے بعد دوسرےمسلم ممالک سے تعلقات خراب ہوتےجارہے ہیں ۔سعودی وزیرخارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ سعودی عرب اسرائیل کوتسلیم کرنے کے معاملے میں متحدہ عرب امارات کی پیروی نہیں کرے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنرکاگزشتہ روز کہناتھاکہ سعودی عرب کے ساتھ معاملات طے پاچکے ہیں وہ کچھ عرصہ بعد اسرائیل کوتسلیم کرلے گا۔فی الحال وہ اس معاملےپرخاموش رہےگا۔لیکن یواے ای طرز کامعاہدہ سعودی عرب اوراسرائیل کےد رمیان ہوچکاہے۔سعودی وزیرخارجہ نے جب اپنے ایک بیان میں کہاکہ ہم اسرائیل کوتسلیم نہیں کررہے جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی میدان میں آگئےاورسعودی عرب کوواضح طورپرپیغام دیاکہ سعودی عرب کوبھی اسرائیل کوتسلیم کرناپڑے گا۔اب سعودی عرب کی جانب سے پیغام آچکاہےکہ وہ بھی اسرائیل کوتسلیم کرنے جارہے ہیں۔