لاہور(نیوز ڈیسک) عدالت نے لڑکی کی لڑکی سے شادی کیس میں دلہا کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے طلاق نامہ بھی مسترد کردیا۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں لڑکی کی لڑکی سے شادی اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے مبینہ دلہا علی آکاش اور دلہن کی عدم حاضری پر سخت اظہار برہمی کیا۔دلہا کے وکیل نے کہا کہ وہ علی آکاش بیمار ہے اس لیے نہیں آسکا۔ ہائی کورٹ نے مبینہ دلہا کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ ایس ایچ او ٹیکسلا اور ایس ایچ او گارڈن ٹاؤن لاہور کو دلہا کو گرفتار کرکے کل 5 اگست پیش کرنیکا حکم دیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کل دلہا پیش نہ ہوا تو
ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔ عدالت نے مبینہ طلاق نامہ بھی مسترد کرتے ہوئے سماعت کل بدھ 5 اگست تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ لڑکی نیہا علی کے والد کی جانب سے اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔اس معاملے پر پہلی سماعت میں عدالت نے میڈیکل بورڈ قائم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم معاملے کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں ابھی تک پیش نہیں کی جاسکی جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کی جنس تبدیلی کے بعد لڑکا بننے کا دعویٰ کرنے والے علی آکاش (عاصمہ بی بی) نے اپنی مبینہ بیوی نیہا علی کو طلاق دے دی ہے اور لڑکی اب شیلٹر ہوم لاہور میں موجود ہے۔