لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور سے کراچی جانے والی گرین لائن ایکسپریس بڑے حادثے سے بچ گئی، شہری نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی مسافروں کی زندگیاں بچالیں۔ذرایع کا کہنا ہے کہ گرین لائن ایکسپریس لاہور سے کراچی جارہی تھی، اس دوران سکھر میں ڈیتھا کے قریب ٹریک کا2فٹ حصہ ٹوٹا ہوا تھا جبکہ ٹرین تیز رفتاری سے منزل کی طرف گامزن تھی۔ریلوے ذرائع کے مطابق نامعلوم شخص نے ٹریک پر کھڑے ہوکر ٹرین کو رکنے کا اشارہ کیا، 105 کی اسپیڈ سے رواں دواں ٹرین کو ایمرجنسی بریک لگا کر روکا گیا جس کے بعد پتا چلا کہ ٹریک پر دو فٹ حصہ ٹوٹا ہوا ہے۔اس حوالے سے ذرایع نے یہ بھی کہا کہ بروقت بریک نہ لگتے تو بڑے سانحے کا خدشہ تھا۔ریلوے انتظامیہ کے حکم پر ٹریک کی بحالی کاکام شروع کردیا گیا ہے۔
جب کہ شہری کو لوگوں کی جانب سے سمجھداری کا مظاہرہ کرنے پر خوب شاباش بھی دی گئی۔دوسری جانب لاہور سے نارووال جانے والی فیض احمد فیض ایکسپریس میں دو گروپوں میں تصادم سے ٹرین میں بھگڈر مچ گئی۔ مشتعل افراد نے سری رام پورہ اور کالاخطائی کے درمیان مبارک پورہ کے قریب رات گئے ٹرین کے ویکیوم پائپ توڑ کر ٹرین کو زبردستی ویرانے میں روک کر ٹرین پر پتھرائو کیا، آزادانہ فائرنگ کی جبکہ ٹرین میں ریلوے پولیس کا حفاظتی دستہ خاموش تماشائی بنا رہا ۔مسافروں کا برا حال ہوا ۔ خواتین اور بچے روتے رہے۔ اس دوران مبارک پورہ گائوں کے قریب فائرنگ بھی کی گئی ٹرین میں بے پناہ رش کے باوجود ریلوے پولیس کوئی کارروائی نہ کر سکی خوف و ہراس سے مسافروں کا برا حال تھا ۔ تاہم ریلوے پولیس کسی بھی ملزم کو گرفتار نہ کر سکی ۔