اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں بننے والے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے لانگ مارچ سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق کرلیا ، مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پر رضامندی ظاہر کردی۔میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ، اس ملاقات میں سینیٹ الیکشن ، لانگ مارچ اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو لانگ مارچ سے پہلے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر قائل کر لیا۔پی ڈی ایم سربراہ کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں ںے کہا کہ ضمنی انتخابات میں حکومت کو شکست دی کیوں کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں ، اسی لیے موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے میں کامیاب ہوں گے ، جب کہ پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کیا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران دو حلقوں میں دھاندلی کی گئی اس کے باوجود حکومت کو خیبر پختونخوا سے پشین تک شکست دی ، اس صورتحال میں ایم کیو ایم کو بھی چاہیے کہ وہ پی ڈی ایم میں شامل ہو کر کراچی کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے ، کیوں کہ وفاقی حکومت نے کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا۔اس موقع پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم چاروں صوبوں میں سینیٹ انتخابات میں میں متحد ہے ، کیوں کہ پی ڈی ایم مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑ رہی ہے ، اخلاقی طور پرکوشش کرتے ہیں کہ انتخابات میں ایک دوسرے کے ووٹ نہ کاٹیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں اچھے نتائج آئیں گے ، پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں بلکہ تحریک کا نام ہے ، سینیٹ انتخابات کے بعد مستقبل کی حکمت عملی وضع کی جائے گی ، کیوں کہ موجودہ حکمرانوں سے جان چھڑوانا عوام کی خدمت ہو گی اسی لیے پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے ، اسلام آباد میں ہمارے تین لوگوں کو شہید کیا گیا کیوں کہ حکومتی صفوں میں مایوسی ہے ، سینیٹ الیکشن کے فوری بعد پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس ہوں گے۔