لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) نائب صدر ن لیگ مریم نواز سے سوال کیا گیا کہ آپ نے تو حکومت سے مذاکرات سے انکار کیا پھر سینیٹ الیشکن میں کیا ہوا جس پر انہوں نے کہا کہ میں کچھ نہ ہی کہوں تو بہتر ہے۔مریم نواز نے یہ سوال نظر انداز کر دیا،اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کاکہنا ہے کہ مریم نواز کو معلوم ہے کہ ان کے والد اسٹیبشلمنٹ سے رابطے میں ہیں،اور یہ رابطہ آصف علی زرداری نے کروایا ہے۔مریم نواز نے والد کے سامنے تھوڑا سا احتجاج کیا تھا کہ میں نے اتنی محنت کی ہے تو اس پر نواز شریف نے کہا کہ آپ کی وجہ سے حالات بہت خراب ہو رہے ہیں۔
عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ نواز شریف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطہ کروانے میں آصف زرداری نے اہم کردار ادا کیا ہے۔اور ان رابطوں کے بعد ہی پنجاب میں یہ سب ہوا، مریم نواز نے اس کی بہت مخالفت کی۔جب کہ شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کی ضمانت بھی انہی پس پردہ رابطوں کا نتیجہ ہے۔عارف حمید بھٹی نے حمزہ شہباز کی رہائی پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب رابطے اور تیز ہو گئے ہیں، پہلے پہلے کچھ اہم حلقے جو حکومت کے لیے آخری حد تک جاتے تھے اب ویسا نہیں ہو گا۔بظاہر لگ رہا ہے آنے والے دنوں میں سیاسی ٹمپریچر مزید بدلے گا۔مزید برآں اتی امراء سے حمزہ شہباز کے استقبال کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ حمزہ شہباز نے بہادری کے ساتھ جھوٹے کیسز کا مقابلہ کیا، دو سال نا حق جیل کاٹی ،ان کی رہائی پر بہت خوشی ہے، ساتھ مل کر پارٹی کیلئے مزید کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان بھی اب تحریک انصاف کو پسند نہیں کرتے، سینیٹ انتخابات میں ان کے ارکان بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے اور ووٹ دینے کو تیار نہیں، عمران خان کی کارکردگی سے ان کے ووٹ بینک پر اثر پڑا ہے، عمران خان کو ووٹ دینے کا مطلب ووٹ چور کو جتوانا ہے، عمران خان ایک بار تو ساز باز کر کے آگئے ہو دوبارہ اس کا چانس نہیں، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی بھی اپنے لیے محفوظ راستے ڈھونڈ رہے ہیں، سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہر صوبے سے بغاوت ہورہی ہے۔