اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے اہم دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔چین روانگی سے قبل شاہ محمود قریشی کا ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ آج میں ایک اہم دورے پر چین روانہ ہو رہا ہوں۔دورہ سے متعلق کل وزیراعظم سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔امید ہے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات دونوں ممالک کے لیے مفید ثابت ہو گی۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وفد پاکستان کی سیاسی و عکسری سوچ کی عکاسی کرے گا۔چین کا دورہ بہت اہم اہمیت کا حامل ہے۔چینی قیادت سے مختلف امور پر گفتگو ہو گی۔قبل ازیں ، چین کے ساتھ شراکتداری کو اقتصادی شراکت
داری میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے، چین پاکستان کا دیرینہ آزمودہ دوست ہے، راہداری کے دوسرے مرحلے میں غربت کے خاتمہ اور زرعی ترقی کو شامل کیا گیا ، مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے کر جائیں گے ، افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے۔منگل کو حکومت کی دوسالہ کارکردگی کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہچین کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو ہم نے نیا رخ دیا اور بیجنگ کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ کو اکنامک سٹریٹجک شراکت داری میں بدلنے کی کوشش کی۔ چین پاکستان کا دیرینہ اور آزمایا ہوا دوست ہے۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں بہت سے اہم اہداف شامل کئے گئے ہیں جس میں صنعتی ری لوکیشن،غربت کا خاتمہ،انسانی وسائل اور زرعی شعبے کی ترقی سمیت دیگر شعبے شامل ہیں، ہم نے ترکی اور یورپی یونین کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دیا اور دو سالوں میں یورپی یونین کے ساتھ سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے معاہدے پر دستخط کئے۔اس کے علاوہ اقتصادی سفارت کاری کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے ڈیٹ ریلیف تجویز کو ہم نے دنیا کے سامنے رکھا،افغان تنازعہ سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا روس اور امریکہ سمیت دنیانے افغان مسئلہ کے حل کیلئے کھربوں ڈالر خرچ کئے لیکن مسئلہ حل نہ کرسکے،عمران خان کا موقف درست ثابت ہوا کہ افغانستان کا مسئلہ طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا،آج پوری دنیا افغان مسئلے کے سیاسی حل کو ترجیح دے رہی ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کی سہولت کاری کو بڑی طاقتوں سمیت پوری دنیا تسلیم کر رہی ہے۔