اسلام آباد(نیوز ڈیسک) طویل عرصے سے سیاست سے آؤٹ پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین سینیٹ الیکشن سے قبل سرگرم ہوئے ہیں اور انہوں نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔ذرائع کے مطابق آج جہانگیر ترین نے اسلام آباد کی جنرل نشست پر سینیٹ کے امیدوار حفیظ شیخ سے رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے سینیٹ الیکشن سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ سے میرا دیرینہ تعلق اور خاصی پرانی دوستی ہے، ان سے مسلسل رابطہ ہوتا رہتا ہے، حفیظ شیخ کا تعلق میری پارٹی سے ہے،
سینیٹ الیکشن کے موقع پر حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کروں گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ سے رابطے کے بعد جہانگیر ترین جنوبی پنجاب کے ناراض ارکان اسمبلی کو منانے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے کئی ناراض ارکان سے رابطہ بھی کیا ہے اور ان کے تحفظات بھی سنیں۔واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن میں وفاقی دارالحکومت واحد جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے مشترکہ امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ون آن ون مقابلہ متوقع ہے۔پی ڈی ایم کےمتفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے ساتھ بیس بائیس حکومتی اراکین اسمبلی رابطے میں ہیں۔یوسف رضا گیلانی نے جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطے بھی شروع کردئیے ہیں۔ حکومتی وزرا بھی جہانگیر ترین سے رابطے میں ہیں اور سب مل کر پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کو منائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں جہانگیر ترین نون لیگی اراکین سے بھی رابطے کریں گے۔رواں سال سینیٹ انتخابات 2021 مارچ کی 3 تاریخ کو ہو رہے ہیں۔انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانےکی تاریخ 15 فروری رکھی گئی تھی۔ کاغذات نامزدگی کیساتھ پارٹی ٹکٹ لگانا لازمی تھا۔ نامزد امیدواروں کی فہرست 16 فروری کو جاری کی گئی۔کاغذات کی جانچ پڑتال 17 سے 18 فروری تک ہوگی۔ کاغذات پر اپیلیں 20 فروری تک دائر کی جاسکیں گی۔23 فروری تک اپیلوں کو نمٹایا جائے گا۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 24 فروری کو جاری کی جائے گی۔ 25 فروری تک امیدوارکاغذات
نامزدگی واپس لے سکیں گے۔ ایوانِ بالا کےاجزائے ترکیبی کے لحاظ سے کل اراکین کی تعداد 104ہے۔ ایوان میں چاروں صوبوں سے کُل 23 ارکان ہیں جس میں سے 14 عمومی ارکان، 4 خواتین، 4 ٹیکنوکریٹ اور 1 اقلیتی رکن ہے۔ فاٹا سے 8 عمومی ارکان سینیٹ کا حصہ ہیں۔ اسلام آباد سے کُل 4 ارکان ہیں جن میں سے 2 عمومی، جب کہ ایک خاتون اور ایک ہی ٹیکنوکریٹ رکن ہے۔