سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری، حکومت نے تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دیدی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے، یکم مارچ سے تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بحال کرنے اور مختلف تقرریوں کی منظوری دیدی ہے۔تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال اور پھیلاؤ کی شرح کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد اور پھیلاؤ کی شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ کورونا ویکسین فرنٹ لائن ورکرز کو لگائی جا رہی ہے۔ اب تک تقریباً پچاس ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی جا چکی ہے

اور اس عمل کو مزید تیز کیا جا رہا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے 1166 نمبر فراہم کیا گیا جہاں ویکسین کے لئے وہ اپنے شناختی کارڈ کا اندراج اور رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ نجی شعبے کی جانب سے ویکسین کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے۔ یکم مارچ سے تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بحال کر دیا جائیگا۔سمری کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ مارچ سے نافذالعمل ہو گا۔ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے خزانے پر 21 ارب روپے سالانہ خرچ آئیگا۔گریڈ ایک سے 19 کے وفاقی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اضافے منظوری دی گئی ہے۔سمری کے مطابق کابینہ نے صوبوں کو بھی تنخواہوں میں فرق کو اپنے خرچ پر کمی کی تجویز بھی دی ہے۔ پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں تنخواہوں میں تفاوت کم کیا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیا تھا اور اس دوران ملازمین کی پولیس کے ساتھ چھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔بعد ازاں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان پر مشتمل حکومتی ٹیم نے سرکاری ملازمین کے رہنماؤں سے کامیاب مذاکرات کیے اور ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں