بیرون ملک سے گاڑیاں درآمد کرنے کی پالیسی کےحوالے سے شانداراعلان کردیا گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بیرون ملک سے گاڑیاں درآمد کرنے کیلئے پالیسی میں تبدیلی کردی ، نئی پالیسی کے تحت اب ہر شخص ایف بی آر کی شرائط پوری کرکے نئی گاڑی امپورٹ کرسکے گا۔ ذرائع کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پرسنل بیگیج ، رہائش کی تبدیلی اور گفٹ اسکیم کے تحت نئی گاڑی امپورٹ کی جاسکے گی ، تاہم گاڑی کی نوعیت واضح کرنا ہوگی جب کہ کار، بس، اسکوٹر، بلڈوزر کی امپورٹ پر الگ الگ شرائط لاگو ہوں گی۔بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے پہلی شرط یہ لاگو کی گئی ہے کہ امپورٹڈ گاڑی غیر قانونی لسٹ پر نہیں ہونی

چاہیے جب کہ دوسری شرط یہ ہے کہ گاڑی امپورٹ کرنے کے لیے پاکستان اوریجن کارڈ پیش کرنا ہوگا ، تاہم 18 سال سے کم عمر کے اوور سیز پاکستانی پرانی گاڑی امپورٹ نہیں کرسکتے جب کہ 2 سال میں صرف ایک گاڑی امپورٹ کی جاسکے گی ، اس کے علاوہ پہلے سے درامد شدہ گاڑی کی کلیرنس کیلئے بھی دستاویزات پیش کرنا لازم قرار دے دیا گیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق پرانی گاڑیاں امپورٹ پالیسی آرڈر کے تحت امپورٹ کرنا منع ہے لیکن اوور سیز پاکستانی پالیسی آرڈر کی شرائط کے تحت پرانی گاڑیاں امپورٹ کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ پنجاب میں اوپن لیٹر پر گاڑیوں کی ٹرانسفر کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، تفصیلات کے مطابق صوبے میں اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شدید مسائل کا سامنا ہے کیوں کہ چوری، ڈکیتی، دہشت گردی کی کاروائیوں میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ وہ اوپن لیٹر پر استعمال ہو رہی تھیں ، جب کہ پنجاب میں ای چالان سسٹم نافذ کیے جانے کے بعد بھی ٹریفک قوانین کی روک تھام کیلئے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہو سکے ، اس کی بڑی وجہ یہ بتائی گئی کہ بہت سی شکایات سامنے آئیں کہ گاڑی یا موٹر سائیکل فروخت کرنے کے باوجود چالان پرانے مالک کے گھر بھجوایا جا رہا تھا جن گاڑیوں یا موٹرسائیکل کا چالان ہوتا ہے انہیں چلاتا کوئی اور ہے جب کہ وہ رجسٹر کسی اور کے نام پر ہوتی ہیں ، اسی لیے اب صوبے میں اوپن لیٹر پر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے چلنے کا سلسلہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، صوبائی محکمہ ایکسائز 31 مارچ تک اوپن لیٹر پر گاڑیوں کی ٹرانسفر کرے گا، جبکہ یکم اپریل سے یہ سسٹم بند کر دیا جائے گا ، یکم اپریل سے گاڑی ٹرانسفر کروانے کیلئے بائیومیٹرک سسٹم نافذ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں