اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیب نے لیگی رکن پنجاب اسمبلی وزیر رانا مشہود کے خلاف یوتھ فیسٹیول انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سینئر لیگی رہنما رانا مشہود کے خلاف یوتھ فیسٹیول انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سفارش چیئرمین نیب کو بھجوا دی ہے۔ اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ یوتھ فیسٹیول کے دوران بے ضابطگیوں میں رانا مشہود کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، وہ دوران تفتیش کسی بھی بے ضابطگی میں ملوث نہیں پائے گئے ہیں ۔بتایا گیا ہے کہ وسیم احمد یوتھ فیسٹیول انکوائری میں رانا مشہود پر
غیر قانونی طور پر ادائیگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بنے تھے ۔تاہم نیب نے میوچل لیگل اسسٹنٹ کے تحت لکھے خطوط کے بعد رانا مشہود کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے۔ خیال رہے کہ 2013-14 کے یوتھ فیسٹیول کے وقت رانا مشہود کھیل اور یوتھ افیئر کے وزیر تھے۔نیب نے پنجاب یوتھ فیسٹیول کرپشن کیس میں ملزم وسیم احمد کو گرفتار کیا تھا، بعدازاں اگست 2019 میں وسیم احمد نے وعدہ معاف گواہ بن کر سابق صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود اور سابق ڈی جی اسپورٹس عثمان احمد کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا تھا ۔ملزم کے بیان کے مطابق یوتھ فیسٹیول میں رانا مشہود اور سابق ڈی جی اسپورٹس بورڈ نے غیر قانونی ٹھیکے دیے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچے، بیان کے مطابق ایسی کمپنیوں کو ٹھیکے دیے گئے جو رجسٹرڈ ہی نہیں تھیں۔ تاہم اب نیب نے لیگی رہنما رانا مشہود احمد خان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔