لاہور (نیوز ڈیسک) نیب لاہور نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف حافظ آباد ٹرین حادثے کی تحقیقات مکمل کر لیں، اپوزیشن رہنما کو کلین چٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پراسکیوشن ونگ نے تجویز دی ہے کہ خواجہ سعد رفیق کیخلاف انکوائری بند کردی جائے۔ نیب تحقیقات میں خواجہ سعد رفیق کے انکوائری پر اثر انداز ہونے کے شواہد نہیں ملے۔ سابق وزیر ریلوے پر الزام تھا کہ ٹرین حادثے کی انکوائری ٹھیک نہیں کرائی گئی تھی۔یاد رہے کہ سال 2015 میں چھناواں پل ٹوٹنے سے ٹرین کا انجن اور تین بوگیاں لوئر چناب نہر میں جا گریں تھیں، حادثے میں پاک آرمی کے 4افسران،1 افسر کی اہلیہ،
2 بچے، 1صوبیدار میجر، 5 سپاہی اور تین سولین جاں حق ہوئےتھے۔ سابق وزیر ریلوے کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں کہ اصل مجرم کو بچا لیا گیا۔ سال 2015 میں پاکستان ریلوے کی ٹرین کو پیش آئے خوفناک حادثے میں کئی فوجی افسران اور عام شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔ چھناواں پل ٹوٹنے سے ٹرین کا انجن اور تین بوگیاں لوئر چناب نہر میں جا گریں تھیں۔اس خوفناک حادثے میں پاک فوج کے 4افسران،1 افسر کی اہلیہ، 2 بچے، 1صوبیدار میجر، 5 سپاہی، 3 عام شہریوں سمیت کل 16 افراد جاں حق ہوئے تھے۔واقعے کے بعد اس وقت کے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ سعد رفیق پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے تحقیقات پر اثرانداز ہو کر حادثے کے اصل ذمے داران کو بچایا۔ تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کو تحقیقات میں خواجہ سعد رفیق کے انکوائری پر اثر انداز ہونے کے شواہد نہیں ملے۔ اسی لیے نیب کے پراسکیوشن ونگ نے تجویز دی ہے کہ خواجہ سعد رفیق کیخلاف انکوائری بند کردی جائے۔ اس حوالے سے نیب کی جانب سے جلد باقاعدہ اعلامیہ جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ نیب کے اس فیصلے کو خواجہ سعد رفیق کیلئے بڑا سیاسی ریلیف بھی قرار دیا جا رہا ہے۔