اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے، سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی حمایت پارلیمانی کمیٹی نے کی،ن لیگ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی تجویز پی ڈی ایم اجلاس میں بھی رکھے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی کمیٹی کا سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اجلاس ہوا ۔جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پرمشاورت کی گئی، اجلاس میں ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، پارلیمانی رہنماؤں کی اکثریت نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی حمایت کی۔
اجلاس میں نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے پارٹی قائد نوازشریف کا پیغام بھی پہنچایا، جس پر تمام رہنماؤں نے نوازشریف کے بیانیئے پر ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم دہرایا۔ اسی طرح پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کا پیغام لے کر آئی ہوں ، حکومت مذاکرات کے لیے رابطے کر رہی ہے ، ن لیگ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے جتنے بھی رابطے کریں کچھ حاصل نہیں ہوگا اور حکومت کو این آر او نہیں ملے گا ، کیوں کہ حکومت نا اہلی میں اتنی آگے ہے کہ کچھ بھی گروی رکھ سکتی ہے ، دوسروں پرتنقید کرنے والوں نے قرضوں کے انبار لگا دیئے، تنظیمیں کہہ رہی ہیں کہ پی آئی اے میں سفر نہیں کرنا ، لیز کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ملائیشیا میں جہاز روک لیا گیا ، وزیر اعظم صاحب آپ تو کہتے تھے گرین پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے، لیکن آج گرین پاسپورٹ کو کوئی ماننے کےلیے بھی تیار نہیں ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی تحریک عدم اعتماد کی تجویز پی ڈی ایم اجلاس میں رکھیں گے ، پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر غور کیا جائے گا ، جس کی وجہ سے اس وقت انہیں اپنی پڑی ہوئی ہے ، اپوزیشن پر تنقید کے بجائے اپنے ارکان پر توجہ دینی چاہیے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس 4 فروری کو طلب کیا گیا ہے۔سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں
پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر غور کیا جائے گا ، جب کہ اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے بھی غور کیا جائے گا ، بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل جماعتوں کے سربراہان کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔