لاہور(نیوز ڈیسک)سینئر تجزیہ کار محمد مالک نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان سے مزید ایک ارب ڈالر واپس مانگ لیے ہیں، اس سے قبل ایک ارب ڈالر پاکستان نے واپس کیے ، سعودی عرب نے تاحال مئوخرادائیگی پر تیل کی سہولت میں بھی توسیع نہیں دی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ عمران خان کی حکومت آئی تو سعودی حکومت نے پاکستان کوتین ارب ڈالر ایک دیا، پھر ہر سال تین ارب ڈالر کی مئوخر ادائیگی پر تیل کی سہولت فراہم کی۔ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان آئے انہوں نے 15 بلین ڈالر کے پراجیکٹس کا بھی اعلان کیا۔عمران خان نے ان کی گاڑی بھی ڈرائیو کی تھی،
جب عمران خان امریکا گئے تو سعودی عرب نے اپنا جہاز بھی دیا تھا ، سب کچھ اچھا دکھائی دے رہا تھا۔لیکن پھر ایسا کیا ہوا؟ شاہ محمود قریشی نے اگست کے شروع میں ایک بیان دیا کہ او آئی سی ابھی تک اعلیٰ سطح کی کشمیر ایشو پر میٹنگ نہیں کررہی ہے، اس تنظیم کے روح رواں سعودی عرب ہیں۔میں وزیراعظم نے درخواست کروں گا کہ وہ کشمیر ایشو پر میٹنگ بلائیں، اگر نہیں بلائی جاتی تو پھر ان مسلم ممالک کا جو پاکستان کے نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں۔پھر سعودی عرب نے فوری پاکستان سے ایک ارب ڈالر مانگ لیے ، جو زیرالتواء نہیں تھے، پاکستان نے چین سے ایک ارب ڈالر لے کر سعودی عرب کو دے دیے۔ اب سعودی عرب نے ایک ارب ڈالراور مانگ لیا ہے، مئی کے اندر مئوخر ادائیگی پر تیل کی سہولت جو تھی، وہ مئی میں ختم ہوچکی ہے لیکن سعودی عرب نے اس معاہدے میں ابھی تک توسیع نہیں دی۔یہ سب کچھ چل رہا تھا، سعودی سفیر نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کیں، لیکن انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کوئی ملاقات نہیں کی۔ واضح رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں، وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔ تھوڑی بہت کسر جنرل باجوہ کے دورے سے ٹھیک ہوجائے گی۔