اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان اور بوسنیا نے معاشی،تجارت اور سرمایہ کاری،سائنس اینڈ ٹکنالوجی،دفاعی صنعت،تعلیمی اور ثقافتی میدانوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے ،۔بدھ کو وزیراعظم عمران خان نے بوسنیا ہرزیگووینا کے ایوان صدرکے صدرکا استقبال کیاجس کے بعد وزیراعظم عمران خان سے بوسنیا و ہرزیگوینا کے صدر نے ملاقات کی ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان کا بوسنیاوہرزیگوینا کے عوام کے ساتھ بھائی چارے کا تعلق قائم ہے ۔وزیراعظم نے 2005کیزلزلیاور2010 کیسیلاب کیموقع پربوسنیا کی امداد کو سراہا۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے کوویڈ 19 کے دوران
’سمارٹ لاک ڈاؤن‘ حکمت عملی پر روشنی ڈالی، پاکستان نے جانیں بچانے اور معیشت کو متحرک کرنے پر ایک ساتھ توجہ مرکوز کی۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے بوسنیا کو مدد فراہم کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، بوسنیا کے صدر نے پاکستان اور بوسنیا اور ہرزیگوینا کے مابین قریبی خوشگوار تعلقات پر روشنی ڈالی۔اعلامیہ کے مطابق بوسنیا کے صدر نے جنگ کے دوران اور بعد میں استحکام کے عمل کے دوران پاکستان کے کردار پر اظہار تشکر کیا، دونوں رہنماؤں نے معاشی،تجارت اور سرمایہ کاری،سائنس اینڈ ٹکنالوجی،دفاعی صنعت،تعلیمی اور ثقافتی میدانوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا،ملاقات میں اعلیٰ سطح سمیت متعدد باہمی تبادلے کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا، وزیر اعظم نے بوسنیا کے صدر کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے ہندوستان کی یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات سے خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات سے بھی آگاہ کیا، وزیر اعظم نے بوسنیا اور ہرزیگوینا کی جانب سے مسلئہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، بوسنیا کے صدر نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں بوسنیا کے مؤقف کا اعادہ کیا ، بوسنیا کے صدر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسلئہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔وزیر اعظم نے پوری دنیا بالخصوص یورپ میں اسلامو فوبیا کے عروج پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہاکہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور آزادی اظہار رائے کے نام پر تفرقہ انگیز بیانات سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمانوں کی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ خاص عقیدت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے بھرپور کوششوں کی ضرورت پر زور دیا، اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور بوسنیا کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ،بوسنیا کے صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو بوسنیا اور ہرزیگوینا کے دورے کے لئے خوشگوار دعوت دی، وزیر اعظم نے دورہ بوسنیا کی دعوت قبول کر لی۔