کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر مریم نواز نے فرانس میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان میں ہونے والی گستاخی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس میں توہین آمیز خاکوں سے ہمارے جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ے پیارے نبیﷺ کا ذکر اللّٰہ تعالیٰ نے بلند کردیا ہے اورآپﷺ کے ذکر پر رہتی دنیا تک آنچ نہیں آئے گی۔تفصیلات کے مطابق ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پنجاب کے عوام کی طرح بلوچ عوام سے بھی محبت ہے۔
انہوں ںے کہا کہ پنجاب کے طلبہ کی طرح بلوچستان کی طلبہ بھی عزیز ہیں۔موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ سوئی کے مقام سے پراربوں روپےکی گیس نکلتی ہے لیکن افسوس! بلوچ طلبہ کی اسکالرشپ ختم کردی گئی ہے۔ انہون ںے استفسار کیا کہ بلوچ طلبا نےسردی میں احتجاج کیا لیکن کیا کسی کورحم آیا ؟ انہوں ںے توقع ظاہر کی کہ بلوچ طلبہ کی اسکالر شپ جلد بحال ہو گی۔ہم نیوز کے مطابق ن لیگ کی مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے آپ نے جیل میں ڈالا،میری آنکھ میں آنسو نہیں آیا۔ انہوں ںے کہا کہ آپ نے میرے والد کو جیل میں ڈالا، میری والدہ کی وفات ہوئی لیکن میری آنکھ میں آنسونہیں آئے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج بلوچستان میں کھڑے ہوکر اکبر بگٹی کا واقعہ یاد آرہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ایک آمر نے جمہوریت پسند لیڈر کو قتل کیا۔ انہوں ںے کہا کہ پالیسیاں بنانا عوامی نمائندوں کا کام ہے۔ انہوں ںے کہا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کوئٹہ یا بلوچستان کےعوام کو اپنے نمایندے چننےکاحق نہیں ہے۔ہم نیوز کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو اورعوام کے منتخب نمائندوں کو حکومت کرنے دو۔بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم نے ملک کی آزادی کے لیے جانوں کی قربانی دی، بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ جمہوریت کا علم بلند رکھا، بلوچستان پہلے کی طرح اب بھی جاگ رہا ہے، کوئٹہ کے گلی کوچے اور محلے قہقہوں سے گونجتے تھے، بلوچستان کے لوگوں کےچہروں
پرمسکراہٹ ہوتی تھی، آج بلوچستان کےحالات کی وجہ سےعوام بدحال ہیں، آج بلوچستان میں آپ کو موت کے ڈیرے نظر آئیں گے، بلوچستان کوان حالات تک کس نے پہنچایا؟پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ موجودہ حکمران ایک طرف،22کروڑ عوام دوسری طرف، موجودہ حکمرانوں کو ایک مشورہ دینا چاہتا ہوں، حکمرانوں نے الیکشن میں جھوٹ بولا گیا اور ابھی بھی جھوٹ بولا جارہا ہے، آپ نے کہا کہ دیگر سیاست دان کرپٹ اور ہم ایماندار ہیں، آپ نے کہا دیگر سیاست دان کرپٹ اور ہم ایماندار ہیں، جھوٹ بولنے والے کیلئے دنیا اور آخرت میں سخت سزا ہے، آج بچہ بچہ جانتا ہے یہ نااہل
حکومت ہے،وقت آگیا ہے پاکستان کی حکمرانی وہ کرے جو عوام کے ووٹ سے آئے گا۔جلسے سے خطاب کے دوران جے یو پی کے اویس نورانی نے کہا کہ حکومت احتساب کے نام پر لوگوں کی تذلیل کرنا چاہتی ہے، ایسے احتساب کے عمل کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، ملک کا آئین توڑنے والوں کا بھی احتساب ہوناچاہیے، آنے والا وقت پاکستان کےعوام کا ہے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں بلکہ مسلط کی گئی ہے، حکومت نے دوسال میں ثابت کردیا کہ وہ عوام کی مشکلات حل نہیں کرسکتیں، وہ احتساب کی گردان
کرتےہیں اور احتساب نہیں انتقام لیتے ہیں، یہ دوائیں، پٹرول اور آٹا غائب کرکے مہنگا کرنے والا نیا پاکستان ہے، اس غیر آئینی اور غیر اخلاقی حکومت سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ مہنگائی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، غریب آدمی کے لئے 2 وقت کی روٹی کمانا مشکل ہے، ادویات کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا، موجودہ دورحکومت میں عوامی مشکلات اور مسائل دور نہیں کیے گئے، آئندہ انتخابات کے نتیجے میں عوام کی خواہش پر حکومت آئے گی۔عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن
جماعتیں ایک ہوگئی ہیں، سب کو مل کر وفاق سے صوبوں کا حق لیناہے، بلوچستان کو گیس اور خیبرپختونخواکو بجلی سے محروم رکھا جار ہاہے، بلوچوں اور پختونوں کو مل کر بلوچستان کے حقوق حاصل کرنا ہیں، گوادر پر سب سے پہلا حق بلوچستان کا ہوناچاہیے، پنجاب اور پورے پاکستان سے جو آواز اٹھ رہی ہے اس کا بھی مقدمہ لڑنا ہے۔