میانوالی (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو تھوڑا صبر کرنا ہے پاکستان دنیا کا طاقتور ملک بنے گا۔عیسی خیل میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ سوال پوچھتے ہیں کہ عثمان بزدار کو کیوں وزیراعلیٰ بنایا، جو لوگ لندن میں علاج کروائیں انہیں کیسے پسماندہ افراد کا احساس ہو گا، عثمان بزدار کا تعلق پسماندہ علاقے سے ہے، انہیں عوامی مسائل کا ادراک ہے، 2 ، 3 شہروں پر پیسہ لگانے سے کوئی قوم ترقی نہیں کرتی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کا اصول تھا کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں، طاقتور اور کمزور دونوں پر قانون کا
یکساں اطلاق ہو، قانون کی بالادستی کا مطلب کمزور کو اوپر اٹھانا ہے، میں نے یہاں کے حالات دیکھے ہیں، میں نے یہاں کے حالات دیکھے ہیں، جہاں ظلم ہو وہاں اللہ کی برکت نہیں آتی، کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم اور ناانصافی کا نہیں، آئی جی پنجاب کو ہدایت کرتا ہوں کہ تھانوں میں غریبوں پر ظلم نہیں ہونا چاہیے۔ کمزور بیچارے جیلوں میں ہیں اور بڑے چور لندن میں ہیں۔بعدازاں وزیر اعظم نے کیڈٹ کالج کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24سال پہلے اس علاقے میں پھرتا رہا ہوں اور مجھے معلوم ہے کہ اس علاقے کا ایک ہی مسئلہ تھا جو پانی کا تھا۔انہوں نے کہا کہ آج جو ہم نے سوا تین ارب کی اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس میں سوائے دو یونین کونسل کے ساری یونین کونسل کو پانی ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں اسکولوں کا مسئلہ بہت بڑا تھا کیونکہ لڑکیوں کے اسکول ٹیچرز ہی نہیں تھے، اس وجہ سے نہ یہاں نرس ملتی تھی، نہ لیڈی ڈاکٹرز ملتی تھیں، نہ ٹیچرز ملتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو پانی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ حل ہو جائے گا جبکہ لڑکیوں کے اسکول میں ٹیچرز کی دستیابی یقینی بنانے کے حوالے سے ہم عثمان بزدار کے ساتھ مل کر منصوبہ بنا رہے ہیں کہ کس طرح بچیوں کے اسکول میں ٹیچرز لانی ہیں اور بنیادی صحت کے مراکز کے ذریعے صحت کی ضروریات بھی پوری کرنی ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے کہ پیچھے رہ جانے والے علاقوں میں کام کیا جائے، نظام بنائیں کہ یہاں کے اسپتال خودبھرتیاں کرےحکومت کا انتظار نہ کریں، ہم ایک نیانظام لےکرآئیں گےکہ
یہاں ٹیچر ہوں اسپتال ہوں، کیڈٹ کالج کی فنڈنگ کریں گے تاکہ علاقے کو معیاری تعلیم ملے۔عمران خان نے کہا کہ نمل ایک عالمی معیارکی یونیورسٹی ہے، نمل ایک یونیورسٹی ایک نالج سٹی بن رہاہے، یہ یونیورسٹی صرف علاقےنہیں بلکہ پاکستان کے لیے ریسرچ کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ کپاس اورکپڑا بیچنے سے قوم ترقی نہیں کرتی بلکہ تعلیم سے کرتی ہے، یہاں سے بیٹھ کر طلبا نے برطانیہ میں فرسٹ ڈویژن لی۔وزیراعظم نے کہا کہ جب کوئی میرےساتھ نہیں تھاتومیانوالی کےلوگ میرےساتھ تھے، جب لوگ کہتےتھے کہ کھلاڑی کیسےسیاست کرےگاتومیانوالی والےساتھ تھے، پارلیمنٹ میں پہلی سیٹ عیسیٰ خیل کےلوگوں نے مجھے دلائی ، آپ لوگوں نے تھوڑا صبر کرنا ہے ، پاکستان دنیا میں طاقتور ملک بنےگا۔