اسلام آباد (نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے اعتراض مسترد کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ انتخاب کیلئے اہل قرار دے دیا۔ ریٹرنگ آفیسر نے سابق وزیراعظم کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے۔اسلام آباد میں سکروٹنی کا عمل مکمل ہوگیا۔ یوسف رضا گیلانی اور حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ اسلام آباد کی دو نشستوں پر 10 میں سے 9 امیدواروں کے کاغذات منظور کرلیے گئے۔ سینیٹ کی جنرل نشست پر تحریک انصاف کے عبدالحفیظ شیخ، فرید رحمان اور سید علی بخاری کے کاغذات منظور ہوئے جبکہ خواتین کی نشست کیلئے فوزیہ ارشد اور منیرہ جاوید میدان میں ہیں۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کے فرید رحمن نے یوسف رضا گیلانی کے کاغذات چیلنج کئے۔ ان کے وکیل نے دلائل میں کہا یوسف رضا گیلانی کرپشن میں ملوث رہے ہیں اور سپریم کورٹ کی طرف سے بھی سزا یافتہ ہیں، سوئس حکومت کو خط نہ لکھ کر سپریم کورٹ کی توہین کی گئی، وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے ہی حلف کی خلاف ورزی کی، اس غیر قانونی عمل پر عمر بھر کیلئے نا اہلی بنتی ہے، یوسف رضا گیلانی آرٹیکل 62، 62 کے تحت اہل نہیں۔ وکیل کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے تسلیم کیا ان کے خلاف 26 کیسز زیر التوا ہیں، وہ آرٹیکل 63، 62 پر پورا نہیں اترتے، ان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس موجود ہے۔جوابی دلائل میں سابق وزیراعظم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ نے علامتی سزا دی تھی، نااہلی کی مدت 2017 میں ختم ہو چکی ہے، کسی الزام یا زیر سماعت مقدمہ پر نااہلی نہیں بنتی۔ ریٹرنگ آفیسر نے دونوں وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنا دیا گیا۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) کے پرویز رشید پر اہم قومی راز افشاں کرنے، اداروں کے خلاف بات کرنے، پنجاب ہاوَس کے 95 لاکھ روپے کے نادہندہ ہونے اور کاغذات نامزدگی میں جنرل نشست جبکہ بیان حلفی میں ٹیکنوکریٹ کا ذکر ہونے پر کی بنیاد پر اعتراض داخل کیا تھا، ریٹرنگ افسر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز رشید کے کاغزات نامزدگی مسترد کردیئے۔پرویزرشید نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں تنقید کرتا ہوں اس لیے مجھے ایوان سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی، جو تقریر عمران خان سے برداشت نہیں وہ آواز خاموش کرنا چاہتے ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل میں جاؤں گا۔