نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)لبنان میں تباہی پھیلانے والے خطرناک امونیم نائٹریٹ کی بھاری مقدار کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت کی ایک بندرگاہ پر بھی سیکڑوں ٹن امونیم نائٹریٹ موجود ہے جس کے بعد بھارتی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق امونیم نائٹریٹ وہ کیمیکل ہے جس نے لبنانی دارالحکومت بیروت میں 150 سے زائد افراد کی جان لی اور 5000 سے زائد افراد کو زخمی کیا۔ بھارت کے شہر چنئی کی بندرگاہ پر بھی 740 ٹن امونیم نائٹریٹ رکھا ہوا ہے۔محکمہ کسٹمز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضبط کیا گیا امونیم نائٹریٹ کا ذخیرہ محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے اور اس سے لو گوں کی
حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے متعلقہ سی ایف ایس چنئی شہر سے 20 کلومیٹر دور ہے اور اس کے دو کلومیٹر کے دائرے میں کوئی بھی رہائشی علاقہ نہیں ہے بھارتی میں محکمہ کسٹمز کے جوائنٹ کمشنر سیمے مرلی کو یہ بیان اس لیے دینا پڑا کیونکہ پی ایم کے پارٹی کے رہنما ایس رام داس نے چنئی بندرگاہ پر موجود اس خطرناک کیمیکل کی موجودگی پر بحث کا آغاز ٹوئٹر پر کیا.پی ایم کے رہنما ایس رام داس سابقہ مرکزی وزیر صحت انبومنی رم داس کے والد ہیں اور واجپائی کابینہ میں وزیر صحت رہتے ہوئے انہوں نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی تھی‘اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ چنئی کی بندرگاہ کے ایک گودام میں 740 ٹن امونیم نائٹریٹ گذشتہ پانچ سال سے موجود ہے اور یہ ایک چونکا دینے والی خبر ہے بیروت میں اسی کی وجہ سے اتنا بڑا دھماکہ ہوا ہے.یہ کیمیکل کھاد کی صنعت کے علاوہ دھماکوں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ڈاکٹر رام داس نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا چنئی کی بندرگاہ کے گودام میں امونیم نائٹریٹ رکھے جانے کی وجہ سے ایک اور دھماکے کا خدشہ ہے اسے وہاں سے بحفاظت ہٹا دیا جائے اور کمپوسٹنگ جیسے دیگر کاموں میں استعمال کیا جائے محکمہ کسٹم کے افسر نے میڈیا سے کوئی بات نہیں کی لیکن اپنے بیان میں کہا تمام ضروری حفاظتی اقدامات سی ایف ایس کے ذریعے کیے جارہے ہیں اور محکمہ کسٹم عوام کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی مستقل نگرانی کر رہا ہے.اس کے علاوہ محکمہ کسٹمز اس کیمیائی مادے کو وہاں سے ہٹانے کے لیے کارروائی بھی کر رہا ہے اس کے لیے ای نیلامی بھی کی گئی ہے اور تمام حفاظتی قوانین پر عمل کرتے ہوئے تمام کیمیائی مادے کوبہت جلد وہاں سے ہٹا دیا جائے گا.