مسلم ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ نےکام کردکھایا

پیرس (نیوز ڈیسک) دنیا بھرمیں مصنوعات کے بائیکاٹ کے بعد مسلم ممالک کے ساتھ فرانس کی سو ارب ڈالر کی تجارت خطرے میں پڑ گئی، جس سے فرانسیسی حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق فرانس س میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان کیخلاف مسلم ممالک سراپا احتجاج ہیں اور دنیا بھر میں نبی مہربانﷺکی محبت میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسلم ممالک کے ساتھ فرانس کی سو ارب ڈالر کی تجارت خطرے میں پڑ گئی، جس سے فرانسیسی حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔

ترکی فرانس کی سب سے بڑی برآمدی مارکیٹ ہے، ترک صدر پہلے ہی عوام سے فرانسیسی مصنوعات بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔ترکی کافرانس کےخلاف سفارتی اورقانونی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئ دوست ممالک سےبھی مہم کاحصہ بننےکی اپیل کی جبکہ جامعہ الازہر کےسربراہ نے عالمی برادری سےاسلام اورمسلمان مخالف اقدامات کو جرم قرار دینے کامترکی میں فرانسیسی صدر کے بیان کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ اردن کی تمام مارکیٹس سے فرانسیسی مصنوعات ہٹادیں گئیں۔قبل ازیں مرکزی انجمن تاجران کے صدر شرجیل میر نے فرانس کے صدر اور حکومت کی جانب سے حضور نبی کریم ؐکی شان میں گستاخانہ خاکوں کی حمایت پر فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔شرجیل میر کا کہنا ہے کہ فرانس کی حکومت اور شہریوں نے ہمیشہ ہمارے دین اسلام کے بارے میں نفرت آمیز کردار ادا کیا، ملک بھر کے تاجر فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ نبی کریم ؐاور دین اسلام سمیت بزرگان دین کی ناموس کے خلاف جو بھی بات کرے گا ہم اسی کی زبان کھینچنا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے بھر پور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے اور ان کی مصنوعات کو اپنے ملک میں نہ آنے دیِ،انھوں نے مزید کہا ہے کہ راولپنڈی میں 29اکتوبرکو فوارہ چوک میں احتجاجی ریلی نکالیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں