ریاض (نیوز ڈیسک)سعودی عرب نے رواں ماہ کے دوران عمرہ کی اجازت دے دی ہے ، تاہم فی الحال روزانہ صرف 6 ہزار افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت ہے، جس کے باعث عمرہ کی سعادت کی خواہش پوری کرنے کو بے چین لاکھوں افراد انتظارمیں ہیں۔ سعودی حکومت نے آج شاندار اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق 18 اکتوبر کو عمرہ پابندیوں پر نرمی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد2 لاکھ 50 ہزار افراد کو عمرہ کے اجازت دی جائے گی۔تاہم یہ ڈھائی لاکھ افراد سعودی مملکت میں موجود تارکین اور مقامی افراد میں سے ہی منتخب کیے جائیں گے۔اگلے مراحل میں دیگر ممالک کے
مسلمانوں کو بھی عمرہ کی خاطر سعودی مملکت آنے کی اجازت دے دی جائے گی۔سعودی عرب کی قومی کمیٹی برائے حج و عمرہ کے رُکن حانی العمیری نے بتایا کہ 18 اکتوبر کے بعد ڈھائی لاکھ عمرہ زائرین کے علاوہ 6 لاکھ سے زائد عبادت گزاروں کو مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہو گی۔اس کے علاوہ مسجد نبوی میں بھی زائرین اور عبادت گزاروں کی گنتی میں اضافہ کردیا جائے گا۔ اُردو نیوز کے مطابق العمیری نے بتایا کہ زائرین کو عمرہ ادائیگی اور مسجدالحرام اور روضہ شریف پر حاضری کے لیے ’اعتمرنا‘ ایپ میں رجسٹریشن کروا نے کے بعد پرمٹ حاصل کرنا ہو گا۔ اس پرمٹ کے بغیر کسی کو مقاماتِ مقدسہ کی زیارت اور عبادت کی اجازت نہیں ہو گی۔جبکہ تیسرے مرحلے میں غیر ملکی زائرین کو عمرہ ادائیگی اور روضہ شریف پر حاضری کی اجازت ہوگی جس کا آغاز یکم نومبر سے ہوگا۔حانی العمیری کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ کتنے ممالک کے شہریوں کو عمرہ ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ کورونا کے پیش نظر عمرہ زائرین کے لیے احتیاطی تدابیر واضح کر دی گئی ہیں جس کے تحت بسوں میں صرف چالیس فیصد سیٹوں کو مسافرین کے زیر استعمال لایا جائے گا۔ جبکہ ایک کمرے میں صرف دو عمرہ زائرین کو اکھٹے رہنے کی اجازت ہوگی۔18 اکتوبر سے زائرین کے لیے روضہ شریف کے علاوہ مدینہ میں واقع مسجد نبوی کا پرانا حصہ بھی کھول دیا ہے۔