برلن (نیوز ڈیسک) سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے کیے جانے والے امن معاہدے کی پیروی نہیں کی جائے گی، اسرائیل جب تک فلسطین کے ساتھ امن معاہدہ نہیں کرتا تسلیم نہیں کریں گے، فلسطینیوں کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہوئے امن معاہدے کے حوالے سے پہلی مرتبہ ردعمل دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جرمنی کے شہر برلن میں موجود سعودی وزیر مملکت کی جانب سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔
سعودی وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کیساتھ جو امن معاہدہ کیا گیا ہے، سعودی عرب اس کی پیروی نہیں کرے گا۔مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے سعودی عرب کا موقف واضح ہے۔ اسرائیل جب تک فلسطین کے ساتھ امن معاہدہ نہیں کرتا اسے تسلیم نہیں کریں گے۔ اس حوالے سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے عرب امن منصوبے پر آج بھی قائم ہے۔ ایک بار امن قائم ہو جائے تو پھر سب کچھ مممکن ہے لیکن فلسطینیوں کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔اسرائیل کا یکطرفہ رویہ امن کے امکانات کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اسرائیل کی یہودی آباد کاریاں خطے میں امن کے قیام میں رکاوٹ ہیں۔ خطے میں امن عالمی معاہدے کے تحت ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مشرق وسطیٰ میں اس وقت تاریخی پیش رفت ہوئی تھی جب متحدہ عرب امارات نے امریکا کی معاونت سے اسرائیل کیساتھ امن معاہدہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا گیا کہ اس معاہدے سے اسرائیل کو فلسطین پر مزید قبضے سے روکا جا سکے گا۔ جبکہ اس پیش رفت کے بعد یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ امریکا کی جانب سے سعودی عرب پر بھی دباو ڈالا جا رہا ہے کہ اسرائیل کیساتھ امن معاہدہ کیا جائے۔ تاہم اب سعودی عرب نے واضح کر دیا ہے کہ فلسطینیوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔