مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک) کعبہ شریف دُنیا کا مقدس ترین مقام ہے، جہاں آنے والوں پر ہر وقت اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا رہتا ہے۔ جو یہاں آتے ہیں، اللہ کے حضور ان کی مغفرت بھی ضرور ہو جاتی ہے اور دُنیا اور آخرت میں فلاح کا سامان بھی پیدا ہو جاتا ہے۔رواں سال کورونا وبا کے باعث کئی ماہ تک بیت اللہ کو عمرہ اور نمازوں کی ادائیگی کے لیے بند رکھا گیا، اس کے علاوہ حج کی سعادت بھی چند ہزار افراد تک محدود کر دی گئی تھی۔تاہم 4 اکتوبر کو عمرہ اور نمازوں کی ادائیگی کی اجازت ملنے کے بعدفرزندانِ توحید لاکھوں کی گنتی میں بیت اللہ میں اُمڈ آئے ہیں۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی کاانتظام سنبھالنے والی حرمین کمیٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مسجد الحرام میں پابندی ہٹنے کے بعد اب تک 85 لاکھ سے زائد نمازی اور عمرہ زائرین آ چکے ہیں۔اللہ کی اس سے بڑی رحمت اور برکت کیا ہو گی کہ ان85 لاکھ نمازیوں اور زائرین میں سے ایک بھی فرد کورونا وائرس میں مبتلا نہیں ہوا۔یہ سب اللہ کی مہربانی اور اپنے در پر آنے والوں کی خصوصی حفاظت کے باعث ممکن ہو پایا ہے۔حرمین شریفین انتظامیہ کی جانب سے ٹویٹر پر بتایا گیا ہے کہ 4 اکتوبر 2020ء سے 6 فروری 2021ء کے دوران 22 لاکھ 14 ہزار افراد نے عمرہ کی سعادت حاصل کر لی ہے جبکہ مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے والوں کی گنتی 63 لاکھ 20 ہزار ہے۔ واضح رہے کہ عمرہ کی ابتدا میں معتمرین کو ایک دوسرے سے فاصلے پر رکھنے کے لیے مطاف میں فاصلے پر دائرے لگائے گئے۔ان میں ایک سے دوسرے دائرے کے درمیان 10 میٹر کا فاصلہ رکھا گیا۔ سعی اور طواف کعبہ کے دوران مطاف میں رش اور تصادم سے بچنے کے لیے 45 درجے کا ٹریک ٹریک تیار کیا گیا۔تیسرے مرحلے میں بزرگ اور خصوصی افراد کے بھی طواف کی گنجائش پیدا کی گئی۔ 155 میٹر طویل ایک ٹریک صرف وئیل چیئرز کے لیے مختص کیا گیا۔ طواف کا عمل 10 منٹ سے بڑھا کر 15 منٹ کردیا گیا۔ دوسرے ٹریک کو 145 میٹر تک کردیا گیا جو کعبہ شریک کے زیادہ قریب تھا۔ ایسے بزرگ جنہیں وہیل چیئرز کی ضرورت نہیں تھی ان کی تعداد 50 کردی گئی۔