یروشلم (نیوز ڈیسک) اسرائیل جدید ایف 35 اور یواے ای کے درمیان رکاوٹ بن گیا، اسرائیل نے امریکا کو یواے ای کو طیارے دینے سے روک دیا، اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل نے امریکہ کو جدید ایف 35 یو اے ای کو فروخت کرنے سے روک دیا ہے، متحدہ عرب امارت کے معاہدے میں امریکی جنگی جہازوں کی فروخت شامل نہیں۔ ترک میڈیا کے مطابق اسرائیل نے امریکا کو متحدہ عرب امارات کو جدید ایف 35 طیارے فروخت کرنے سے منع کردیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ یو اے ای کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں امریکی جنگی جہاز ایف 35 کی فروخت کا معاہدہ شامل نہیں۔
اسرائیل نے امریکہ سے کہا اس کی اجازت کے بغیر یو اے ای کو جہاز فروخت نہ کئے جائیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے امریکا میں تعینات سفیر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں اور ان تک ہمارا پیغام پہنچائیں ، جس میں اسرائیل کی پوزیشن کی وضاحت کریں کہ مشرق وسطیٰ کے ساتھ اسلحے کا کوئی معاہدہ نہ کیا جائے، یواے ای کے ساتھ بھی معاہدے میں ایف 35دینے کی کوئی بات شامل نہیں، اس لیے ان کو طیارے نہ دیے جائیں۔امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اسرائیل کو معیاری فائدہ پہنچے۔مزید برآں غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات اوراسرائیل مل کرخطے میں امن کیلئے کام کریں گے۔ شدت پسندوں اور دہشتگرد گروہوں سمیت خطے کو درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امارات اسرائیل تعلقات پر ایران کا ردعمل غیر متوقع و حیران کن نہیں ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے لیے 13 اگست کو معاہدہ طے پایا تھا، دونوں ممالک کے درمیان سفارتخانہ کھولنے پر بھی اتفاق ہوا۔اس معاہدے کے بعد یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان سیکیورٹی اور توانائی شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ دونوں ممالک پہلے ہی کئی شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں، جبکہ نئے معاہدے کے بعد فریقین اسرائیل فلسطین تنازع پر قرارداد کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل اور متحدہ عرب امارات ایک دوسرے کے سفارت خانے کھولیں گے۔