نواز شریف کے دور میں رینجرز وزیراعظم کی بجائے کس کے احکامات پر چلتی تھی، خواجہ آصف نے بڑادعویٰ کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے دور حکومت میں رینجرز نے وزیراعظم نواز شریف کا حکم ماننے سے انکار کر دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں رینجرز کی مداخلت ہے۔جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو ہم نے رینجرز کو سمن کیا تھا۔ رینجرز نے اُس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کا حکم ماننے سے انکار کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کور کمانڈر لاہور سے احکامات لیتے ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بہت سارے ادارے اس وقت آپس میں ٹکرا رہے ہیں۔اداروں کا تو کوئی وجود نہیں ہوتا انسان اس کو وجود بخشتے ہیں۔بہت سارے اداروں میں لوگوں کے مفاد ہیں اور وہ بیک مرر پر ہوتے ہیں۔ادارے جب آپس میں ٹکرائیں گے تو ریاست کا نقصان ہوتا ہے اوراس وقت بہت سارے ادارے آپس میں اس وقت ٹکرا رہے ہیں۔واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو ن لیگ کی قیادت نے مزار قائد پر حاضری دی تھی۔اس دوران کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے نعرے بازی کی گئی تھی۔بعدازاں انہیں ہوٹل سے گرفتار کیا گیا۔اس کے بعد ایک تاثر دیا گیا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پولیس نے رینجرز کے دباؤ پر کی۔جس کے بعد سندھ کے ایڈیشنل آئی جی اور ڈی جی آئی جی رینک کے تمام افسران نے چھٹیوں پر جانے کی درخواست کی تھی۔تاہم آرمی چیف نے واقعے کانوٹس لیا اور اس طرح آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے اپنی چھٹی کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔آئی جی پولیس نے دیگر افسران کو بھی 10 دن کے لیے چھٹی کی درخواست مؤخر کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق چھٹی کی درخواست مؤخر کرنے کا فیصلہ وسیع تر ملکی مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کے افسران نے انکوائری مکمل ہونے تک چھٹی کا فیصلہ مؤخر کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں