جج ارشد ملک نے اپنی برطرفی کیخلاف ایسا قدم اٹھالیا کہ جان کر آپ بھی ششدر رہ جائینگے

لاہور(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے سابق جج ارشد ملک نے برطرفی کو لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کر دیا ہے۔ارشد ملک نے ہائیکورٹ انتظامی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔ارشد ملک نے درخواست میں موقف اپنایا کہ مس کنڈکٹ کا مرتکب نہیں ہوا،فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف کوالعزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے جج ارشد ملک کو برطرف کیا گیا تھا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور انتظامی کمیٹی کے ججز کی منظوری کے سیشن کورٹ کے جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل

میں ملوث پایا گیا ہے۔ ملزم کے خلاف مس کنڈکٹ الزامات کے تحت کاروائی کی گئی۔جج ارشد ملک کو انکوائری کے دوران صفائی کا پورا موقع دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ارشد ملک کی جانب سے ان کو ریٹائر کرنے سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کردی گئی ہیں۔اس سے قبل 28 جولائی کو انسداد دہشتگردی عدالت نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔سات صفحات پر مشتمل حکم نامہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے جاری کیا ہے۔ حکم نامہ کے مطابق عدالت مقدمے سے انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7ATA ختم کرنے کا حکم دیتی ہے، پراسیکیوشن صحیح قانون لگا کر عدالت کے دائرہ کار کا تعین کرے۔واضح رہے کہ برطرف جج ارشد ملک نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد 22 اگست 2019ء کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ لاہور ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی نے تمام شواہد کو مد نظر رکھنے ہوئے ارشد ملک کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں