سانگھڑ(نیوز ڈیسک)سانگھڑ میں 177 غیر مسلم افراد دائرہ اسلام میں داخل ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے نواحی گاؤں جھول میں 177 غیر مسلم مرد، خواتین اور بچے دائرہ اسلام میں داخل ہو گئے۔جھول میں مدرسہ احسن التعلیم میں 177 غیر مسلم افراد نے اسلام قبول کر لیا،جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔تمام افراد نے اسلام کی تعلیمات و حقانیت سے متاثر ہو کر اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق ممبر پروفیسر ڈاکٹر نور احمد شاتار کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔اس موقع پر سیلانی ویلفئیر اور النور ویلفئیر آرگنائزیشن کی جانب سے نو مسلموں کو راشن و نقد رقم دی گئی۔اس موقع پر علاقے میں خوشی کا
سماں تھا اور لوگوں کی بڑی تعداد نے نو مسلموں کو اسلام قبول کرنے پر مبارکباد دی۔نو مسلموں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مرضی سے اسلام قبول کر رہے ہیں۔رواں سال ہی بق مٹیاری کے شہر نیو سعید آباد میں اقلیتی برادری کے 13 خاندانوں نے اسلام قبول کرلیا۔نیو سعید آباد کی جامعہ مسجد میں قدیم رہائشی بھیل برادری کے 75 افراد نے اسلام قبول کیا۔بتایا گیا ہے کہ تمام افراد نے مفتی سعید نور کے ہاتھوں پر اسلام قبول کیا اور ان کے اسلامی نام بھی رکھے گئے۔ اس موقع پر نو مسلم افراد کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی محبت اور حسن سلوک سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا۔ قبل ازیں سانگھڑ کے تعلقہ سنجھورو میں خانہ بدوش شکاری خاندان کے 22 افراد نے اسلام کی تعلیم سے متاثرہوکراسلام قبول کرلیا اسلام قبول کرنے والوں میں 5 مرد 7 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں اسلام سچا مزہب ہے نومسلم محمدیوسف کی میڈیا سے گفتگو تفصیلات کے مطابق سنجھورو میں شکاری قوم کے 22 افراد جن میں مرد عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں آج اھلحدیث مسجد محمدی کے پیش امام قاری محمد اعجاز کے ہاتھ پراسلام قبول کرکیدارہ اسلام میں داخل ہو گئے۔