ایک بار ایک شخص امام حسن بصریؒ کے پاس آیا اور ان سے شکایت کی کہ آسمان ہم پر بارش نہیں برساتا۔انھوں نے جواب دیا: اللہ کی بخشش طلب کرو (یعنی استغفر اللہ کرو)پھر ایک اور شخص ان کے پاس آیا اور کہا،میں غربت کی شکایت کرتا ہوں۔انھوں نے جواب دیا۔ اللہ کی بخشش طلب کرو۔پھر ایک اور شخص ان کے پاس آیا اور شکایت کی،میری بیوی بانجھ ہے؛ وہ بچےپیدا نہیں کر سکتی۔” انھوں نے جواب دیا اللہ کی بخشش طلب کرو۔”جو لوگ موجود تھے انہوں نے امام حسنؒ سے فرمایا:ہر بار شخص آپ کے پاس شکایت لے کر آیا، آپ نے صرف اللہ سے بخشش طلب کرنے کی اسے ہدایت کی۔ امام حسن بصریؒ نے جواب دیا، “کیا تم نے اللہ کا بیان نہیں پڑھا؟۔
“اپنے رب سے بخشش طلب کرو. بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے. وہ کثرت سے تم پر بارش برسائے گااور تمہیں خوب پے در پے مال و اولاد میں ترقی دے گااور تمہیں باغات عطا فرمائے گا اور تمھارے لیے نہریں نکال دے گا اور اللہ ان کو عذاب نہ دے گا اس حالت میں کہ وہ استغفار بھی کرتے ہوں۔کبھی استغفار نہ چھوڑو!برئے مہربانی اسے شیئر کریں اور یاد رکھیں کہ آپ کو ثواب ملے گا ان تمام لوگوں کو یاد دہانی کرانے کی وجہ سےجو آپ کے یاد دلانے سے استغفار کریں گے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ “اگر کوئی مسلسل بخشش طلب کرے تو اللہ اسے ہر تکلیف ،بے چینی سے آرام دے دیتا ہے، اور وہاں سے اسے رزق فراہم کرے گا جہاں سے اس نے گمان بھی نہ کیا ہو.” ۔