رابی پیرزادہ کی ملالہ یوسفزئی کے حالیہ بیان پر سخت تنقید

لاہور (نیوز ڈیسک)نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی کا اپنے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ان کی سمجھ میں ابھی تک یہ نہیں آیا کہ اگر کسی کو آپ کی زندگی میں آنا ہے، تو اس کے لیے شادی کے کاغذات پر دستخط کیوں ضروری ہیں، یہ صرف پارٹنرشپ کیوں نہیں ہو سکتی؟ ان تاثرات پر پاکستان میں تنقید کا ایک سیلاب امڈ آیا ہے، جسے حقوق نسواں کے لیے کام کرنے والی خواتین ‘شرمناک‘ قرار دے رہی ہیں۔اسی پر اب سابق گلوکارہ رابی پیرازدہ نے بھی سخت ردِعمل دیا ہے انہوں نے ملالہ یوسفزئی پر سخت تنقید کی ہے۔رابی پیرزادہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا

کہ بہن میں نے موسیقی چھوڑ دی ہے۔ مگر آپ کو دیکھ کر نصرت فتح علی خان مرحوم یاد آگئے، “کیا سے کیا ہو گیے دیکھتے دیکھتے”۔رابی پیردازہ نے مزید کہا کہ ہم مسلمان گالیاں یا فسق باتیں نہیں کرتے، صرف امید کرتے ہیں اگر دین کا کلچر نہیں پسند تو دین کو ریپریسنٹ مت کریں۔اللہ ہم سب کو ہدایت دے، کوئی مکمل نہیں۔۔ ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے کہا ہے کہ شادی سے متعلق ان کی بیٹی کے بیان کو انٹرویو کے سیاق و سباق سے ہٹ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ضیا الدین یوسف زئی نے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی جانب سے ٹوئٹر پر کیے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا ان کی بیٹی کے بیان کو غلط پیش کر رہا ہے۔خیال رہے کہ نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن نے ووگ میگزین کو حال ہی میں انٹرویو دیا تھا، وہ میگزین کے آئندہ ماہ کے شمارے کی سرورق کی زینت بنیں گی۔ ملالہ یوسف زئی نے انٹرویو میں ان کہی باتوں پر کھل کر گفتگو کی تھی اور انہوں نے شادی سے متعلق بھی کہا تھا کہ اگر کسی شخص کو دوسرے شخص کا ساتھ چاہیے تو اس کے لازمی نہیں ہے کہ شادی کے کاغذات پر دستخط کیے جائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں