تھیٹرز میں فحش الفاظ اور جنسی بڑھاوا دینے والے گانوں پر پابندی

لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب آرٹ کونسل نے 30 پنجابی گانوں کی تھیٹرز پر پابندی لگا دی ہے۔اس پابندی کے بعد اداکارائیں صرف منظور شدہ گانوں پر ہی فارم کر سکیں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تھیٹر میں فحش الفاظ اور جنسی بڑھاؤے والے ہر گانے پر تھیڑ پرفارمنس پر پابندی ہو گی۔سنسر ریہرسل مکمل اصل دڑامے کی صورت میں دکھائی جانے پر بھی احکامات جاری ہوں گے۔اس سے قبل سٹیج پر دورانِ پرفارمنس فحش حرکات کرنے والی 2 اداکاراؤں کو بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔بتایا گیا کہ تھیٹروں میں فحاشی پھیلانے کے خلاف محکمہ داخلی پنجاب متحرک ہو گئے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے تھیڑوں

میں فحاشی پھیلانے پر تین سٹیج اداکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔محکمہ داخلہ پنجاب نے باری سٹوڈیو کے فضل عباس ، شازیہ بلوچ اور رینا ایرانی کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔مذکورہ تینوں اسٹیج اداکاروں نے سٹیج پر پرفارمنس کے دوران فحش حرکات کی تھیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تینوں اداکاروں کو 15 دن کے اندر جواب دینے کا حکم دیا ۔دوسری جانب ۔ کورونا کے دوران ملک بھر کے تھیٹرز کو بند کر دیا گیا تھا جس کے باعث اسٹیج اداکاروں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔یہاں تک کہ کورونا وباء اور مہنگائی کی وجہ سے اسٹیج سے تعلق رکھنے والے چھوٹے فنکاروں نے نوکریوں کی تلاش شروع کردی ۔کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہراور خاص طو رپر مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث تھیٹردیکھنے آنے والوں کے رجحان میں کمی کے باعث فنکاراورپروڈیوسرزشدید پریشانی سے دوچار ہیں ۔ پروڈیوسرز کا کہنا ہے کہ اب صورتحال یہ ہے کہ لاگت بھی پوری نہیں ہوتی ۔بڑے فنکارنہ صرف اپنا سائیڈ بزنس کر رہے ہیں بلکہ اکثریت نجی ٹی وی چینلز کے شوز سے آمدن حاصل کر کے زندگی بسر کر رہے ہیں تاہم چھوٹے فنکاروں نے بحران شدید ہونے کے بعدنوکریوں کی تلاش شروع کر دی ہے اوروہ اپنے جاننے والوں سے ملازمت کے حصول میں مددکیلئے درخواست کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں