لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے جیل میں گزرے شب و روز کی داستان سنادی ، ان کا کہنا ہے کہ جیل میں جیسے رہا ہوں میرا اللہ جانتا ہے ، کورونا وائرس کے دوران اپنی مدد آپ کے تحت دوائی لیتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت میں پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف نے استدعا کی کہ وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر عدالت کی طرف سے انہیں بات کرنے کی اجازت مل گئی ، لیگی رہنما نے عدالت کو بتایا کہ سب کو علم ہے میری کمر میں شدید تکلیف ہے، میں گاڑی کے لیے ڈھائی گھنٹے انتظار کرتا رہا،
پولیس والوں کو کہا گاڑی تبدیل کرلیں اور عدالت لے چلیں۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ کورونا وبا میں جیل میں جیسے میں رہا ہوں میرا اللہ جانتا ہے، کورونا وائرس کے دوران میں خود اپنی مدد آپ کے تحت دوائی لیتا رہا۔انہوں نے عدالت میں کہا کہ ایک شخص منہ پر ہاتھ مار کر کہتا ہے کہ میں اب دیکھ لوں گا، اس پر فاضل جج نے حمزہ شہباز کو ہدایت کی کہ یہاں سیاسی بات نا کرو، عدالت میں قانون کی بات کرو اپنی صفائی میں اور کچھ کہنا ہے تو کہو۔عدالت نے حکام سے سوال کیا کہ کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کے لیے کوئی قانون یا ایس او پیز ہیں، اس پر ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ ایسا کوئی قانون یا ایس او پیز نہیں۔فاضل جج نے ہدایت کی کہ عدالتوں میں پیش ہونے والے تمام ملزمان کی پیشی کے لیے ایس او پیز بنائے جائیں، اگر آپ نے ملزمان کی پیشی کے لیے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔عدالت نے 17 نومبر کی آئندہ سماعت پر تمام افسران کو دوبارہ طلب کر لیا۔