لاہور(نیوز ڈیسک)پاک فوج کے سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر)راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع لینے کی خبریں محض الزام تراشی اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، جنرل راحیل شریف نے ایکسٹینشن کی کبھی خواہش تک بھی ظاہر نہیں، بلکہ نوازشریف نے کئی بار پیشکش کی کہ آپ توسیع لے کر دوبارہ کمان سنبھال لیں۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سے مستعفی ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایک ٹی وی پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے انہیں بتایا تھا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف مجھ سے ایکسٹینشن مانگ رہے تھے،
وہ مدت ملازمت میں توسیع کے لیے میرے پیچھے پڑے رہے۔عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف میرے سٹاف آفیسر رہے تھے اور مجھے ان سے بہت امیدیں تھیں۔لیکن یہ بات میرے لیے مایوس کن تھی اور مجھے سن کر بہت عجیب لگا۔ پھر نواز شریف مجھے بتایا کہ جب ایک مرتبہ کہہ دیا جائے کہ توسیع نہیں ملنی تو پھر بار بار مطالبہ کیوں؟ اس بےبنیاد بیان سے متعلق باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع لینے کی خبریں محض الزام تراشی اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، جنرل راحیل شریف نے ایکسٹینشن کی کبھی خواہش تک بھی ظاہر نہیں، بلکہ نوازشریف نے کئی بار آفر کی کہ آپ توسیع لے کر دوبارہ کمان سنبھال لیں۔لیکن اس پروپیگنڈے کے برعکس پاک فوج کے سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی فوج میں خدمات کو دیکھا جائے تو ان کا شاندار ماضی اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ان کا آج بھی جب نام لیا جاتا ہے تو لوگ شاندار الفاظ میں ان کی پیشہ ورانہ خدمات کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں۔ ان کا نام آتے ہی ان کے کارنامے یاد کیے جاتے ہیں جیسا کہ ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ، امن وامان کی بہترین صورتحال، کشمیریوں کا بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے مئوقف پیش کرنا، ان کی ازلی دشمن بھارت کے خلاف جارحانہ اور دوٹوک پالیسوں، گرج دار آواز سے دشمن کی ٹانگیں کانپ جانا، یہ سب جنرل راحیل شریف کی ہی شجاعت اور بہادری کا کمال تھا، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہماری مسلح افواج پاکستان کا کوئی بھی سپاہی یا افسر ہو، ماضی ہو یا حال ہو، فوج نے ہر لحاظ سے دنیا میں لوہا منوایا ہے، لیکن آپریشن ضرب عضب نے پاک فوج کو کندن بنا دیا ہے، پاک فوج کا ہر جوان دنیا کے کسی بھی محاذ پر کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ سب بھی جنرل راحیل شریف کا ہی کمال ہے۔