اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چود چوہدری کہتے ہیں کہ نوازشریف کے معاملے پروزیراعظم کو لندن جانا پڑے گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عوام نواز شریف مریم نواز اور بلاول کے ہاتھ میں پاکستان نہیں دینا چاہتے ، سیاسی نعرے لگانے سے کچھ نہیں ہوتا ، سیاسی نعروں سے منہگائی کم نہیں ہو گی، اپوزیشن کو موقع دیا کہ بیٹھ کر بات کرے، عمران خان کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آ سکتے،نواز شریف کے خلاف کارروائی اگلے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے،برطانیہ کا نظام انصاف پاکستان کے نظام کا احترام کرے گا،
جلد نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن ٹی اے ڈی اے لینے والے لوگ ہیں ان کو کیا پتا کہ پاکستان کی عزت کیا ہے ، ان کی حالت یہ ہے کہ جو دل میں آیا بول دیا ، کوئی بھی محب وطن شہری اداروں کے خلاف پی ڈی ایم کی تقاریر سے خوش نہیں، یہ لوگ نہیں سوچتے کہ ان کی بات کا بھارت کیا ترجمہ کرے گا، نوازشریف غصے میں جو بول رہے ہیں ، ان کو اندازہ ہی نہیں نتائج کیا ہوں گے، ایازصادق،محمود اچکزئی اور ن لیگی قیادت نے سیاست کو گڈ مڈ کیا، ایاز صادق کا بیان یہ ثابت کرتا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا غلطی تھی۔نواز شریف کو واپس لانے سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 15جنوری دور ہے، نواز شریف کے خلاف کارروائی اگلے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، برطانیہ کا نظام انصاف پاکستان کے نظام کا احترام کرے گا، جلد نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے، میرے خیال میں نوازشریف کے معاملے پروزیراعظم کو لندن جانا پڑے گا۔دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر شاہینوں نے دشمن کے طیاروں کو مار گرایا۔ بھارت نے ہزیمت اٹھانے کے بعد کہا کہ اگر ہمارے پاس رافیل طیارے ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ صرف ذاتی مفاد کے لیے پورے نظام کو درہم برہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کا مقصد ملک میں افراتفری پھیلانا ہے۔ یہ اپنے لیڈرکے لیے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جس پر سیریس کرپشن کے چارجز ہیں۔انہوں نے لیگی رہنما ایاز صادق کو مخاطب کرتے
ہوئے کہا کہ آپ ہمارے ملک کی فتح کو شکست میں تبدیل کر رہے ہیں۔ آپ ایسا کرنے والے ہوتے کون ہیں؟ ان باتوں سے لگ رہا ہے کہ یہ پاکستان کو عالمی سطح پر شرمندہ کرنا چاہتے ہیں۔ آپ فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا جس کو دنیا میں سراہا گیا۔ ایاز صادق نے ثابت کیا وہ سپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کے قابل نہیں تھے۔ انہوں نے سو فیصد دشمن کو خوش کرنے کے لیے ایسا بیان دیا۔ اس بیان کے بعد بھارت میں شادیانے بجائے جا رہے ہیں۔ اس دوران ملک کے خلاف مختلف سازشیں ہو رہی ہیں۔وزیر اطلاعات نے تمام اپوزیشن جماعتوں پر واضح کیا کہ یہ بات طے ہے کہ پاکستان کی سیاست اب ذاتی مفادات کے طور پر نہیں چلے گی بلکہ قومی مفاد کے گرد گھومے گی۔ انشاء اللہ سینیٹ الیکشن بھی ہونگے۔ مہنگائی ایک سنجیدہ ایشو لیکن عارضی ہے۔