اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ کو گندم، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں وفاقی کابینہ نے عسکری ائیرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کرنے اور خلیجی ممالک کے شہزادوں کے لیے لائیو اسٹاک برآمد کرنے کی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے گندم کی درآمد کے لیے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دی اور پاکستان ریلویز کی
بحالی کے پلان کی منظوری دیتے ہوئے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم اور سازوسامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی فیصلہ موخر کردیا۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر طویل بحث ہوئی، اس موقع پر وزراء نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کچھ بیورو کریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں تاہم کسی وزیر کی جانب سے کمزوری ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہیے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم اور چینی سے متعلق درست اعداد و شمار نہ دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہیے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے اور مہنگائی میں کمی میری ترجیح ہے تاہم جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی پر اڑھائی گھنٹے طویل بحث ہوئی جب کہ کابینہ ارکان ملک میں جاری مہنگائی پر پھٹ پڑے۔کابینہ ارکان نے مہنگائی کے خاتمے کے لیے تجاویز پیش کیں اور کہا کہ حلقے کے عوام مہنگائی کا رونا روتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم عمران خان کو بیوروکریسی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کےاقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ بیوروکریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور ان کی وجہ سے مہنگائی میں کمی کیلئےحکومتی اقدامات اور احکامات پرعمل نہیں ہو رہا۔