اسلام اباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خاں صاحب ہوشیار خبردار! خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں اپوزیشن تحریک وجہ نہیں ہے ، بلکہ اس کی وجہ عام پاکستانی ہیں جنہوں نے آپ سے امیدیں باندھیں ، مگر اس بھیانک مہنگائی نے ان کی زندگیاں وبال بنا دیں ہیں ، ان خیالات کا اظہار معروف صحافی و تجزیہ کار کامران خان نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک وی لاگ میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو دوٹوک انداز میں بتادینا چاہتا ہوں کہ کھانے پینے کی اشیاء اور یوٹیلیٹی بلز کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے، جس نے عام پاکستانیوں کی چیخیں نکال دی ہیں، عوام کو اعدادوشمار کی بہتر
خبروں سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے وی لاگ میں تجزیہ کار کامران خان نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی اکثریت کو یقین تھا کہ آپ کے اقتدار میں آنے کے بعد ان کی زندگی آسان ہوگی، عوام کو اعدادوشمار کی بہتر خبروں سے کوئی واسطہ نہیں ہے،ان کے نزدیک صرف ایک پیمانہ ہے کہ 2018ء میں اشیاء خردو نوش کی قیمتیں کیا تھیں اور اب کیا ہیں، ہم جانتے ہیں کہ آپ انتھک محنت کر رہے ہیں، مگر اس سے عام پاکستانی کی امیدیں پوری نہیں ہوں گی، بلکہ غریب اور عام پاکستانی آپ سے بد دل ہورہا ہے۔ تجزیہ کارکے مطابق عمران خان کی ناکامی پاکستان کی ناکامی ہوگی، تمام غیر سیاسی اور متعلقہ امور کے ماہرین سمجھتے ہیں کہ موجودہ مہنگائی کی بڑی وجہ آپ کی ٹیم کی نااہلی،غلط فیصلے اور غلط اندازے ہیں، وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی مخالفین کو بھول کر کمر کس لیں اور مہنگائی کو شکست دیں، کیوں کہ یہ انتہائی ضروری ہے۔دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو خوش خبری سنائی ہے کہ معیشت کے استحکام کے ساتھ آخر کار ہم درست سمت میں چل نکلے ہیں ،وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستان کے لیے عظیم خوش خبری ہے ، بالآخر ہم درست سمت میں چل نکلے ہیں ، ماہِ ستمبر میں 73 ملین ڈالر کے سر پلس کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کے لیے 792 ملین ڈالر ہوگیا ، گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ کو 1492 ملین ڈالر خسارے کاسامنا تھا ، جب کہ گزشتہ ماہ کے دوران برآمدات میں 29 فی صد اضافہ ہوا اور ترسیلاتِ زر میں 9 فی صد اضافہ ہوا۔