اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراطلاعات شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیاست میں خواتین کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال ہوتا ہی رہتا ہے۔ماضی میں بینظیر بھٹو پر بھی مخالفین کی جانب سے تنقید کی جاتی رہی ہے جب کہ 8 جون 2016 ء کو مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں شیریں مزاری کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے جو ٹی وی چینلز پر نشر ہوئے اور وڈیوز سوشل میڈیا پر بھی موجود ہیں۔خواجہ آصف پر اس حوالے سے خاصی تنقید بھی کی گئی بعدازاں خواجہ محمد آصف نے تحریک
انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہنے پر معذرت کرلی تھی۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ جان بوجھ کر یہ الفاظ ادا نہیں کئے جوش خطاب میں نکل گئے، شیریں مزاری مجھے بار بار پریشان کر رہی تھیں، غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر شرمندہ ہوں۔اسی طرح پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے مریم نواز سے متعلق نامناسب جملے استعمال کیے جاتے ہیں،گذشتہ روز کابینہ کا اجلاس ہوا تو وزیراعظم نے وزراء اور ترجمانوں کو ہدایت کی کہ خواتین پر جملے بازی سے گریز کیا جائے۔گذشتہ روز وزیراعظم نے وزراء کو خواتین پر بات کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا،وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اگلے روز ہی کپڑوں اور میک اپ کو لے کر مریم نواز پر تنقید کی۔ آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز خود کو بینظیر بھٹو سمجھتی ہیں،لیکن بینظیر بھٹو ایک پڑھی لکھی خاتون تھیں اور ان کی اعلیٰ شخصیت تھی۔شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مریم نواز وراثت کی پیدوار ہیں۔صرف جوتوں ، کپڑوں اور میک اپ سے کوئی لیڈر نہیں بنتا۔ شبلی فراز کی اس گفتگو پر سوشل میڈیا پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک تقریر کے دوران مریم نواز کو نانی کہا تھا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اسٹیج پر بیٹھا دیکھ کر بنارسی ٹھگوں کی یاد تازہ ہو جاتی ہے، لینڈ کروزر پر آنے والے غریبوں کی بات کرتے ہیں، پچھلے 40 سال سے یہی لوگ حکومتوں میں رہے لیکن انہوں نے صرف ذاتی کاروبار کو فروغ دیا، ان لوگوں نے جمہوریت کی پیٹ میں چھرا گھونپا ،
اپنے احتساب کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اپوزیشن دشمن کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے اور ملک کے خلاف بیانیے کو فروغ دے رہی ہے، انہوں نے اداروں کو لڑانے کی کوشش کی ہے، اپوزیشن کوعلم نہیں کہ وہ کس آگ سے کھیل رہے ہیں، قوم ان سے بدامنی پھیلانے کا حساب لے گی۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ عوام ان کا ساتھ دیں، جن سے آج وہ بغل گیر ہورہے ہیں ان ہی لوگوں نے آپ کے بڑوں کو برا بھلا کہا، یہی لوگ تھے جنہوں نے بے نظیر بھٹو کی تصاویر جہازوں سے پھینکیں، وراثت کی وجہ سے انہیں پارٹی کی قیادت ملی،
وہ سندھ کو ذاتی جاگیر سمجھتے ہیں۔ وہ اپنے قد سے بڑی باتیں کررہے ہیں، انہوں نے پولیس میں مجرموں کو بھرتی کیا ، آپ نوکریاں بیچتے تھے اور پیسے لے کر بھرتیاں کرتے تھے، کئی سال سے سندھ پر پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، لوگوں وہاں بھوک کا شکار ہیں، مریم نواز بھی وراثت کی پیداوارہیں، مریم نواز نے خود کو بے نظیر بھٹو سمجھ لیا ہے۔ اپوزیشن الیکشن کو مشکوک کہتی ہے، سندھ میں ان کی حکومت ہے تو کیا وہاں دھاندلی نہیں ہوئی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 2 سال پہلے کہا تھا کہ یہ لوگ اکٹھے ہوں گے، پاکستان کوترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ان لوگوں سے نجات ضروری ہے، ہم پہلے بھی اکیلے تھے اور اب بھی اکیلے ہیں، اپوزیشن میں رہ کر ہم نے ان لوگوں کا مقابلہ کیا تھا تو اب کیوں نہیں کریں گے، عوام کو بنارسی ٹھگوں سے نجات دلائیں گے، وہ دن دور نہیں جب یہ جیلوں میں بیٹھے ہوں گے، وزیراعظم کرپشن کے سوا ہر چیز پر بات کرنے کو تیار ہیں ، عمران خان کی قیادت میں خیر کی قوتیں کام کررہی ہیں۔