لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ جنرل مائیک مولن کی پاک فوج کی ٹریننگ دیکھ کر آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، امریکیوں کا بالی وڈ کی فلمیں دیکھ کردماغ خراب ہے، کہہ ان کی فوج بڑی بہادر ہے جبکہ پاکستانی فوج کے سامنے امریکی فوج کچھ بھی نہیں ہے،پاک فوج کی 70 سالوں سے بھی پرانی تاریخ ہے۔انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آپ اندازہ لگائیں جب جنرل مائیک مولن نے جب جنرل کیا نی سے کہا کہ وہ افغانستان کی فوج بنانا چاہتے ہیں ، جنرل کیانی نے کہا کہ نہیں بن سکتی۔ وہ بہت پڑھے لکھے آدمی تھے،
مائیک مولن کا باپ بھی تاریخی قبائلی عوامل کو نہیں سمجھ سکتا تھا۔ ایک موقعے پر مائیک مولن نے کہاکہ ہم پاکستان کی فوج کو تربیت دینا چاہتے ہیں، امریکیوں کا بالی وڈ کی فلمیں دیکھ کردماغ خراب ہے، کہ ہمارے فوج بڑے بہادر ہیں جبکہ امریکی فوجی پاکستانی فوج کے سامنے کچھ بھی نہیں ہیں۔جنرل کیانی ان کو جواب دینے کی بجائے وہاں لے گئے جہاں فوجی تربیت کررہے تھے۔ جنرل مائیک مولن کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، خاردار تاروں کے جال سے گزرتے دیکھا، چھلانگیں لگاتے دیکھا ،ان کو بتایا گیا کہ جب ان کو سزا دی جاتی ہے تو کیا ہوتا ہے، جب سردیوں میں جنگلوں میں فوجیوں کو تنہا چھوڑا جاتا ہے تو یہ کیسے بھوک برداشت کرتے ہیں ، سیاچن کی بلندی اور برفانی ہواؤں میں کیسے رہتے ہیں؟ یہ ہے پاک فوج۔ایک بارجنرل ضیا ء الحق کو جب عربوں کے شاہی خاندان نے کہا کہ فلاں مکتبہ فکر کے لوگوں کو نہ بھیجیں، سکیورٹی کی ڈیوٹی تھی۔ جنرل ضیاء نے کہا کہ نہیں، آپ اپنا بندوبست کرلیں۔پاک فوج ایک معاشرہ ہے، اس میں خامیاں ہوسکتی ہیں، فوج ایک دن میں نہیں بنتی، یہ سترسال میں بھی نہیں بنی، ان کی بڑی پرانی تاریخ ہے۔