اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)حکومتی ایجنسیوں کے مطابق گوجرانوالہ جلسہ میں 40 سے 50 ہزار افراد موجود تھے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی جانب سے گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں حکومت کیخلاف میدان سجایا گیا ہے۔ جلسے میں عوام کی شرکت کے حوالے سے مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔روزنامہ دنیا کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز جب جاتی عمرہ سے روانہ ہوئی تو اس وقت ایک ہزار 18 گاڑیاں شامل تھیں یعنی کل تقریبا چارہزارسے پنتالیس سو افراد موجود تھے اڈاپلاٹ میں تقریبا ایک ہزار افراد موجود تھے جس کے بعد رنگ روڑ سے راستہ بند ہونے کے سبب کئی گاڑیاں واپس چلیں
گئیں اور جب مریم نواز کا قافلہ آزادی چوک پہنچا تو وہاں پر چار ہزار کے قریب افراد نے خوش آمدید کہا اسی طرح شاہدرہ میں آٹھ ہزار سے دس ہزارافراد موجود تھے، کل قافلہ تقریبا جو امامیہ کالونی کے پاس پہنچا وہ تقریبا بیس ہزار کے لگ بھگ تھا اور امامیہ کالونی پھاٹک کے بعد کئی عوام واپس رش ہونے کے سبب اور کئی عوام لاہور سے باہر جلسہ ہونے کے باعث واپس چلی گئی اور مریم نواز کا قافلہ جو گوجرانوالہ پہنچا وہ تقریبا بارہ ہزار سے پندرہ ہزار کے قریب تھا، اسی طرح مولانا فضل الرحمن کا قافلہ جب لاہور سے نکلا تو کل تعداد پانچ ہزار کے قریب تھے جو کبھی زیادہ اور کم ہوتی رہی گوجرانوالہ میں پہنچنے پر تعداد پندرہ سے دو ہزار کے قریب تھی اور کل گاڑیاں مولانا کے قافلے میں 91 تھیں۔زرائع کے مطابق بلاول بھٹو کا قافلہ جب لالہ موسی سے نکلا تو اس وقت کل تعداد6 ہزار سے 8 ہزار تھی جو بعض جگہوں سے گزرتے وقت زیادہ اور کم ہوتی رہی اور جب جلسہ گاہ میں پہنچے تو تعداد تقریبا 8 ہزار کے قریب تھی، گوجرانوالہ جلسہ گاہ میں جلسے کے روز صبح سے عوام آنا شروع ہو گئی اور تقریبا پندرہ ہزار کے قریب افراد گوجرانوالہ سے نکلے جس کے بعد بہت ساری عوام انتظار کرتی کرتی واپس چلی گئی اور پھر شام کو مزید قافلے شامل ہوتے گئے جو تعداد تقریبا جلسہ گاہ میں سیڑھیوں اور کرسیوں کی ملا کر تقریبا بیس ہزار اور جلسہ گاہ کے باہر عوام جن کو جلسہ گاہ کے اندر جانے کی اجازت نہ ملی وہ تقریبا بیس ہزار کے قریب افراد تھے. جلسے سے متعلق اسپیشل برانچ کے مختلف افسران نے ضلع کے حساب سے اپنی اپنی رپورٹ دی اور اسپیشل برانچ زرائع کے مطابق جلسے گاہ اور جلسے کے باہر کل عوام ملاکر تقریبا پچیس ہزار افراد تھے، جبکہ انٹیلی جنس بیورو زرائع کے مطابق بائیس ہزار سے پچیس ہزار، دیگر حساس اداروں کے مطابق کل تعداد تقریبا پندرہ سے اٹھارہ ہزار تھی.غیر جانبدار زرائع کے مطابق جلسے کے اندر اور باہر عوام کل ملاکر تقریبا چالیس ہزار کے قریب تھی مریم نواز اور مولانا فضل الرحمن کیساتھ آنیوالے قافلے میں شریک افراد کو جلسہ گاہ کے اندر جانے کی اجازت ہی نہ مل سکی صرف قائدین کو جلسہ گاہ اسٹیج پر جانے کی اجازت دی گئی.