کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں پولیس کی منشیات فروشوں سے بھتہ لینے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی ایک اور شرمناک حرکت سامنے آئی ہے جس میں انہیں منشیات فروشوں سے بھتہ لیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ویڈیو میں 4 پولیس اہل کاروں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، راستے میں موٹر سائیکل پر بیٹھا پولیس اہل کار کھلم کھلا منشیات فروش سے لین دین کر رہا تھا۔ایک شہری نے یہ سارا واقع دیکھا جس کے بعد اس نے پولیس اہلکاروں کی ویڈیو بنانا شروع کر دی، لیکن پولیس نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شہری پر الزامات لگا کر اس کی ویڈیو بھی بنانا شروع کر دی۔
پولیس اہلکار ڈھٹائی کے ساتھ موبائل ہاتھ میں تھامے شہری کے خلاف بولتا رہا، اور ڈرانے کے لیے کہتا رہا کہ پولیس اہل کار گشت پر ہیں ۔لیکن شہری بغیر خوف کے ویڈیو بناتا رہا۔ شہری کے مطابق یہ منشیات فروش لوگ ہیں، اور پولیس اہلکاروں کے سامنے یہ دھندا کررہے ہیں اور اہل کار بجائے انہیں کچھ کہنے کے ان سے بھتہ لے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ کچھ دن قبل بھی سندھ پولیس کی جانب سے شرمناک حرکت سامنے آئی تھی جس میں ان کی جانب سے معروف صحافی اقرارالحسن پر تشدد کیا گیا تھا۔ اقرارالحسن نے چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ رشوت خور پولیس اہلکاروں کے خلاف پروگرام کر رہے تھے۔اقرار الحسن نے کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ پولیس اہلکار علاقے میں گٹکے کے کاروبار کی سرپرستی کر رہے تھے جس کے بعد انہوں نے اپنے لوگوں کو گٹکے کا تاجر بنا کر پولیس اہلکاروں کے پاس بھیجا جنہوں نے پولیس اہلکاروں سے ڈیل کی اور معاملہ یہ طے پایا کہ پولیس کے علاقے میں سے ایک ٹن گٹکا لے جانے کا 50ہزار روپیہ دینا ہوگا۔ اقرار الحسن کی ٹیم کے رکن نے پولیس اہلکاروں کو پیسے دیے اور مہینے کی ڈیل کر کے کئی لاکھ روپے کے چیک بھی دیے۔اس دوران ٹیم کا رکن اہلکاروں کی خفیہ ویڈیو بھی بناتا رہا۔ اقرار الحسن نے جب ایس ایچ او کو وہ ویڈیوز دکھائیں تو وہ آپے سے باہر ہوگئے۔ اہلکاروں نے صحافی کو کمرے میں بند کرنے کی کوشش کی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوث اہلکار اقرارالحسن کو دھکے دے رہے ہیں جبکہ ایک اہلکار نے ان کے منہ پر تھپڑ بھی مارے۔ اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ جب ان کے پاس کرپشن چھپانے کا کوئی جواز نہ بجا تو یہ پولیس اہلکار بدتہذیبی اور مارپیٹ پر اتر آئیں، تشدد کریں اور طاقت کا استعمال کریں.