لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن 16 اکتوبر کو گجرانوالہ میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔مسلم لیگ ن کی جانب سے جلسے کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں،کارکنان میں خاصا جوش وخروش بھی پایا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کارکن 16اکتوبر تک گھروں میں نہ سوئیں، گرفتاریوں سے بچیں، حکومت جلسے سے خوفزدہ ہوکر پکڑ دھکڑ شروع کردی، گوجرانوالہ جلسہ ہر صورت کامیاب ہوگا۔تاہم ایسے میں حکومت کی جانب سے بھی ایک اہم اقدام سامنے آیا ہے ۔حکومت نے 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس کا وقت بھی شام کا ہے۔
اسی حوالے سے صحافی غریدہ فاروقی کا کہنا ہے کہ حکومت نے کمال چالاکی سے قومی اسمبلی اجلاس 16 اکتوبرکو رکھا ہے۔شام کا سیشن طلب کیا جب کہ اسی دن گوجرانوالہ جلسہ ہے۔اب ن لیگ پیپلز پارٹی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ایم این ایز جلسے میں جائیں گے یا قومی اسمبلی میں۔۔حکومت تنقید کیلئے فائدہ بھی اُٹھا سکتی ہے کہ پارلیمان کی بجائے سڑکوں پر عوامی مسائل حل کیے جا رہے ہیں۔دوسری جانب حکومت کیخلاف حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم) کے16 اکتوبر ہونے والے جلسے سے قبل داخلی و خارجی راستے بند کرنے کے لیے کنٹینرز منگوا لیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق جلسہ سے قبل رائیونڈ انتظامیہ نےجاتی امرا روڈ کے گرد کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے۔کنٹینر ڈرائیورز نےالزام لگایا ہے کہ ان کی گاڑیوں کو پولیس نے پکڑ کر جاتی امرا روڈ پر کھڑا کر رکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پکڑے گئے کنٹینرز رائیونڈ تھانہ کی چوکی کے باہر کھڑے کیے گئے ہیں۔رابطہ کرنے پر اے ایس پی رائیونڈ نے کنٹینروں کی پکڑ دھکڑ پر موقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب گوجرانوالہ بغیر اجازت کارنر میٹنگ اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 7 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔مقدمات میں ٹینٹ سروس اور ساونڈ سسٹم لگانے والوں سمیت 100 سےزائد افراد نامزد ہیں۔ پولیس کے مقدمات ضلع کے مختلف تھانوں میں درج کئے گئے ہیں۔سی پی او گوجروانوالہ سرفراز فلکی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے این او سی کے بغیر کارنرمیٹنگز اور عوامی اجتماع کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور قانون کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔