راولپنڈی (نیوزڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے کل مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کو طلب کر لیا ہے‘ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کوکل ایم ڈی منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن تعیناتی کیس میں طلب کیا گیا ہے. سابق وزیراعظم کو تعیناتی کا تمام ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے کل اس کیس میں ان کا باقاعدہ طور پر بیان ریکارڈ کیا جائے گا‘قبل ازیں نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہا تھا کہ شہباشریف کی گرفتاری پر ہمارا رد عمل آئے گا اور ہمیں استعفوں کی قربانی دینی ہوگی‘ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اورہمارا
بیانیہ ایک ہے اور حکومت اپوزیشن سے ڈری ہوئی ہے.شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو ریفرنس فائل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا اور وارنٹ جاری کرنے کا کوئی مقصد نہیں تھا انہوں نے کہا کہ شہبازشریف 70دن ریمانڈ میں رہ چکے ہیں اور مجھے گزشتہ روز بھی نیب کی طرف سے ایک اور پیشی کا نوٹس آیا ہے. سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے اختیارات کے غلط استعمال پر نیب نے نوٹس بھیجا شہبازشریف کو گرفتار کیاگیا توشاید مجھے بھی حراست میں لے لیں‘اپوزیشن کی جانب سے مستقبل کے لائحہ عمل پر بات کرتے ہوئے نون لیگی رہنما نے بتایا کہ2ماہ جلسے جلوس ہوں گے اور پھر سڑکوں پر آئیں گے ہمارا ردعمل آئے گا اور استعفوں کی قربانی دینی ہوگی.ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 70فیصد کابینہ اراکین ٹیکس نہیں دیتے یامعمولی دیتے ہیں کابینہ اراکین کے اضافی اخراجات کی ادائیگی کرپشن کے پیسوں سے ہوتی ہے‘ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بھی ٹیکس سے متعلق جواب دہ ہیں کوئی ایسا محکمہ نہیں جس میں کرپشن نہ ہوتی ہو کرپشن ہوتی رہتی ہے لیکن اوپر سے آشیر باد حاصل ہو تو یہ بڑھ جاتی ہے. شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم گرفتاری سے نہیں ڈرتے مگر گرفتار کرنے والے خوفزدہ ہیں ایک طرف کہتے ہیں حکومت کا نیب سے کوئی لینا دینا نہیں دوسری طرف کہتے ہیں ہم سب کا احتساب کریں گے شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ جج ارشد ملک نے کہا مجھے بیلک میل کرکے فیصلہ کروایا گیا نیب کا کیسز بن جائے تو وکیل کی فیس کروڑوں میں ہے.