اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جایود باجوہ سے ہونے والی پارلیمانی رہنمائوں کی ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے کس چیز کی یقین دہانی مانگی ، وفاقی وزیر نے بتا دیا ۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ایک طرف تو یہ کہا گیا کہ سیاسی قیادت کو فوجی قیادت سے نہیں ملنا چاہئے لیکن دوسری طرف آرمی چیف سے ملاقات میں گلگت بلتستان الیکشن ٹھیک ہونے کی یقین دہانی مانگتے رہے ۔علی امین گنڈاپور کے مطابق وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ وہاں گلگت بلتستان الیکشن پر بھی بات ہوئی ،
جس پر میں نے یقین دہانی کروائی کہ ہم الیکشن کروائیں گے ، پولنگ اسٹیشنز کے اندر کیمرے بھی لگائیں گے لیکن بلاول کہتے ہیں کہ ہمیں فوج کی گارنٹی چاہئے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے 2018 کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی سے متعلق بات کی ، جس کے جواب میں آرمی چیف نے سب سے پہلے یہ کہا کہ دھاندلی کے معاملے میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے ، جسے نہ تو فوج نے لگایا اور نہ ہی اس سے فوج کا کوئی واسطہ ہے ، فوج کو تو صرف سیکیورٹی کے لیے پولنگ اسٹیشن پر بلایا جاتا ہے ، اگر بلاول کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے تو پچھلے جتنے بھی الیکشن گزرے ہیں ان کے مقابلے میں 2018 کے انتخابات میں سب سے کم ہوئی ہو گی ، اگر پورے ملک میں دھاندلی کی بات کی جائے تو پھر بھی اندرون سندھ میں باقی ملک کی نسبت سب سے زیادہ دھاندلی ہوئی ہو گی ، کیونکہ وہاں پر سرکاری افسران کھڑے ہو کر ووٹ نہ دینے والوں کو دھمکیاں دیتے رہے اور سرکاری مشینری کا استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔