لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے پاکستان میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کی پیشن گوئی کر دی، پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 171 روپے کی سطح تک پہنچ جانے کا امکان، پاکستان کیلئے شارٹ ٹرم ریٹنگ بی اور طویل مدتی درجہ بندی بی نیگیٹیو برقرار رکھنے کا فیصلہ۔تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے بھی پاکستان کی معاشی صورتحال کو مستحکم قرار دے دیا جبکہ ڈالر 171 روپے تک جانے کا امکان ظاہر کردیا۔ملک میں بے روز گاری کی شرح اس سال 8.5 فیصد سے کم ہوکر 8 فیصد رہنے اور
مہنگائی کی شرح 8.6 سے 6.5 فیصد تک گرنے کی بڑی پیشگوئیاں بھی کردیں۔ شارٹ ٹرم ریٹنگ بی اور طویل مدتی درجہ بندی بی نیگیٹیؤ برقرار ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا۔ اس سال معاشی شرح نمو 1.3 فیصد اور اگلے سال ڈھائی فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6 فیصد کی کم سطح پر رہنے اور مالی خسارہ 8.5 فیصد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کردیا۔ یہ بھی بتایا کہ موجودہ مالی سال ڈالر ریٹ 171، 2022 میں 175 اور 2023 میں 178 روپے تک جا سکتا ہے۔اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے کرونا کے باعث معاشی بحالی میں تاخیر کا امکان ظاہر کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا کہ اس حوالے سے ایل او سی پر بھارت کے ساتھ کشیدگی اور اندرونی سکیورٹی چیلنجز بھی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکس ریونیو اور سرمایہ کاری اگرچہ بڑھنے کا امکان ہے لیکن قرضوں پر سود کی ادائیگی ریونیو کے مقابلے میں 57 فیصد بڑھ جائے گی۔