اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہمارے پاس 181نمبرز ہیں، امید ہے کل تعداد مزید بڑھ جائے گی، اس لیے ہمارے دونوں امیدوارحفیظ شیخ اور فوزیہ الیکشن جیت جائیں گے، الیکشن کو شفاف بنانا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، سندھ کے واقعات کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے رائے دی کہ آرٹیکل 226 میں ترمیم کے بغیر اوپن بیلٹ نہیں ہوسکتا، الیکشن کو شفاف بنانا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔امید ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ میں ہونے والے واقعے کا نوٹس لے گا۔ عمران خان 2013 سے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی بات کررہے ہیں۔
ہم جو قانون لے کر آئے یہ وہی ہے جو ن لیگ 2015 میں لے کر آئی تھی۔جب ن لیگ یہ قانون لیکر آئی تھی تو عمران خان نے کہا تھا یہ قانون ٹھیک ہے ہونا چاہیے۔ ٹیکنالوجی سے متعلق الیکشن کمیشن کو اپنی پوری معاونت پیش کی۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا خفیہ رائے دہی حتمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 181 میں 176 لوگوں نے ظہرانے میں شرکت کی، اسد قیصر ایک دو لوگ دیر سے آئے۔ ہمارے پاس 181 نمبرز ہیں، امید ہے کل تعداد مزید بڑھ جائے گی، اس لیے ہمارے دونوں امیدوارحفیظ شیخ اور فوزیہ الیکشن جیت جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی امیدوار کا تو کسی کو پتا بھی نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت سیاسی نابالغ ہے، وہ سمجھتے ہیں مولانا فضل الرحمان کے مدارس کے بچوں کے بل پر تبدیلی لے آئیں گے۔48 گھنٹے پہلے لگ رہا تھا یوسف رضا گیلانی کے آنے سے نشست جیت جائیں گے۔ اب پھر لانگ مارچ کے بیانات دے رہے ہیں۔ مریم نواز جلسوں اور بلاول پارلیمانی میدان میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ ان سیاسی نابالغوں کے حوالے سیاست نہیں کی جاسکتی۔ مولانا فضل الرحمان کا تبدیلی لانے کا کوئی قد کاٹھ نہیں ہے۔ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی سیسہ پلائی دیوار کی طرف کھڑی ہے۔سینیٹ الیکشن بڑا معرکہ ہے۔ اپوزیشن سیاسی چورن بیچنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس کررہے تھے اگر ان میں تھوڑی سی بھی شرم ہے چارپانچ سال میڈیا کے سامنے نہ آئیں تاکہ لوگ ان کی شکلیں بھول جائیں۔ اپوزیشن کی سیاست آخری دم پر ہے۔ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کی جیت اپوزیشن کے تابوت میں آخری کیل ہوگی۔