اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے غصے میں آگئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز ہوا قومی اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شدید جھڑپوں کی وجہ سے بدنظمی کا شکار ہوگیا۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگانے سمیت شدید نعرے بازی اور ہاتھا پائی تک کی گئی۔اس دوران پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف حکومتی اراکین کی تنقید پر بھڑک گئے۔ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے شدید غصے میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ہاں میں راجہ رینٹل ہوں، تسلیم کرتا ہوں کہ میں راجہ ہوں، آپ لوگ بتائیں کہ آپ کون ہیں؟ مجھے رینٹل پاور کیس میں خدا نے سرخرو کیا۔تم مجھے رینٹل کہتے ہو میں چار روپے کا یونٹ دیتا تھا یہ 26روپے کا دیتے ہیں۔ تم قوال بھی نہیں ہو ہمنوا ہو جو پیچھے بیٹھ کر تالیاں بجاتا ہے۔ میں عمران خان سے گزارش کرتا ہوں کہ جو لوگ نمبر بنانے کیلئے آپ باتیں بتاتے ہیں ان کی نہ سنیں،یہ وہی لوگ ہے جنہوں نے (ن) لیگ ،آصف زرداری اور چوہدریوں کو خراب کیا۔ حکومتی ارکان عمران خان کو گالیاں نکلوانے والے لوگ ہیں،ان کا جغرافیہ تو بتائیں، وزیر اعظم ان کی حرکتوں کی وجہ سے ایوان میں نہیں آسکتے۔راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ ہم اسلام آباد آئیں گے تو آپ نظر نہیں آئیں گے،آپ سینیٹ کا انتخاب ہار چکے ہیں،آئینی ترمیم کا بل بارہ منٹ میں کمیٹی سے پاس ہوا، یہ آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، جھوٹے لوگو خدا کا خوف کرو۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تقریر سے روکنے کیلئے حکومت واک آئوٹ کر گئی۔
Load/Hide Comments