لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سب سے پہلے کورونا ویکسین لگوانے کا اعلان کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا ویکسین کے مضر اثرات کے متعلق عوام کے شکوک و شبہات دور کرنے کے لیے معاون خصوصی فردوس عاشق نے اعلان کیا ہے کہ میں ویکسین سب سے پہلے لگانے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا سائیڈ ایفکٹس سے پاک ویکسین دنیا میں کہیں بھی میسر نہیں، کرونا ویکسین سے انسانی جانوں کو نقصان نہیں بلکہ تحفظ ملے گا۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ایک منتخب وزیر اعظم کو 31جنوری تک گھر
بھیجنے کی ڈیڈ لائن دی اور میڈیا کے ذریعے حکومت گرانے کا نوٹس بھیجتے رہے ان کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ “نوٹس ملیا ککھ نہ ہلیا” پی ڈی ایم والے سینیٹ الیکشن کی وجہ سے اس وقت دہری مشکل میں مبتلا ہیں ۔یہ لوگ حکومت نہیں بلکہ ایک دوسرے پر عدم اعتماد کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کی جماعتوں میں اعتماد کا فقدان اور اپنی قیادت سے لا تعلقی پی ڈی ایم کو لے ڈوبے گا۔ اپنے بیانیہ کی وجہ سے اپوزیشن زمیں بوس ہو چکی ہے اب زیر زمین جانا باقی ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں کورونا ویکسینیشن کا عمل شروع کیا جا چکا ہے ۔ کورونا ویکسین کے حوالے سے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو زبردستی ویکسین نہیں لگائی جائے گی، کورونا وبا کے علاج پر آج بھی پوری دنیا میں تحقیق جاری ہے، ہم عوام کو ویکسین کے سائیڈ افیکٹس سے ضرور آگاہ کریں گے۔۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ویکسین کے سائیڈ ایفکٹس ہیں۔ کچھ ممالک میں کورونا ویکسین لگانے سے اموات بھی ہوئی ہیں۔ ہر شخص اپنی ذمہ داری پر ویکسین لگوائے گا۔ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا ہے کہ بدھ سے وفاقی حکومت صوبوں کو ویکسین فراہم کرے گی اور کے ساتھ پنجاب میں ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانے کا عمل شروع ہوجائے گا۔ سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کے ہیلتھ ورکرز کو بھی مفت ویکسین دی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں ویکسین پہلے 60 اور پھر 50 سال سے زائد عمر لوگوں کو لگائی جائے گی جبکہ اگلے 4 سے 5 ماہ میں آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین لگا دی جائے گی۔