اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہر ارکان اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کا نوٹس لے لیا۔جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایک کیس کی سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے یہ نوٹس اخباری خبر پر لیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیا
وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں، اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ معاملہ ختم کردیں گے، اگر ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی، عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا جائیگا۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا۔ عدالت نے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 27 جنوری کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون سازوں کا اپنے حلقوں کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا تھا۔وزیراعظم نے پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت ہر رکن قومی اور صوبائی اسملبی کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا تاکہ وہ اپنے ووٹرز کے لیے ترقیاتی اسکیمیں شروع کرسکیں۔اس اجلاس کے بعد ایک وزیر نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہر ایم این اے اور ایم پی اے کے لیے 50 کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ اپنے حلقوں میں ترقیاتی اسکیمیں شروع کرسکے۔