کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے شاہ لطیف ٹاوٗن میں دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو ہلاک اور پانچ کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی فورس اور حساس اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شاہ لطیف ٹاوٗن میں موجود مکان پر چھاپہ مارا گیا، جس پر دہشتگردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا۔آپریشن کی نگرانی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کررہے ہیں، عمر شاہد کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے پولیس کی بکتر بند پر دستی بموں سے حملہ کیا گیا جس کے بعد
اہلکاروں اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشتگرد ہلاک جبکہ پانچ دہشتگرد گرفتار کرلیے گئے، عمر شاہد نے اپنے بیان میں بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کو تحقیقات کےلیے لے جایا جارہا ہے۔دہشتگردوں کی شکست کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے مکان کا کنٹرول حاصل کرلیا، جس کے بعد مکان سے بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کیا۔بی ڈی ایس نے مکان سے برآمد بارود سے بھرے رکشے کو ناکارہ بنادیا گیا، دہشتگردوں نے رکشے میں بال بیرنگ،نٹ بولٹ مختلف خانوں میں چھپائے ہوئے تھے تاکہ نقصان زیادہ سے زیادہ ہو۔بی ڈی ایس کا کہنا ہے کہ مکان سے چار خودکش جیکٹس، 15 دستی بم اور چار کلاشنکوف برآمد ہوئی ہیں جبکہ سیکڑوں گولیاں، دو راکٹ لانچر اور بلاک بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام میں کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی کے طالبعلم کو گرفتار کیا تھا۔عمر شاہد حامد نے بتایا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کا گرفتار طالبعلم شام میں داعش کے دہشت گردوں کے اہلخانہ کو رقم بھیجنے میں ملوث تھا، محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق عمر بن خالد حیدرآباد میں موجود اپنے ساتھی ضیا کو رقم بھیجتا تھا جو اسے ڈالرز میں منتقل کر کے شام بھیجتے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ کاؤنٹر ٹیراریزم ڈپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ افراد کراچی میں پیسہ جمع کر کے بٹ کوائن میں منتقل کرکے شام میں داعش کے مرکز کو بھیج رہے تھے اور پولیس 17 دسمبر 2020 کو کارروائی کر کے ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور دیگر چیزیں قبضے میں لے لی تھیں۔